افغانستان ؛خواتین کی خودکشیوں میں اضافہ

0
4

نیو یارک(پاکستان نیوز) افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یونیا) کی سر براہ روزا اوتنہائیوانے سلامتی کونسل کو بتایا کہ غربت نے ملکی آبادی کو قدرتی آفات کا شکار بنادیا ہے۔ خواتین پابندیوں سے مایوس ہیں جبکہ خود کشیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، موجودہ طالبان حکمرانوں کے برسراقتدار آنے سے قبل عالمی برادری نے افغانستان کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کی انسانی امداد مہیا کی اور شہریوں کو دی جانے والی 14 ارب ڈالر کی مدد اس کے علاوہ ہے تاہم اس کے باوجود ملک کو بڑے پیمانے پر غربت کا سامنا ہے۔ افغانستان میں خواتین سرکاری اہلکاروں کو طالبان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ ضروری شرائط کی منظوری تک کام پر واپس نہیں آسکتیں لیکن اب ان کی تنخواہوں میں بڑی کٹوتی کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے گھر یلو اخراجات پورے کرنے کے قابل نہیں رہیں۔ ان پابندیوں کے باعث طالبان کے لیے اپنی خود انحصاری کی پالیسی پر عملدرآمد کرنا بھی آسان نہیں رہا۔ موجودہ حالات میں خواتین ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں جس سے افغانستان کے مستقبل پر منفی اثرات مرتب ہونگے ۔ امدادی امور کے لیئے اقوام متحدہ میں ڈائریکٹر برائے مالیات لیزا ڈوئن نے 15 رکنی کونسل کے ممبران کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکمرانی کا چوتھا سال شروع ہونے کو ہے جس میں خواتین اور نوجوان لڑکیاں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ حکمرانوں نے لڑکیوں کے چھٹی جماعت سے آگے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس سے نو عمری کی شادیوں اور لڑکیوں کے قبل از وقت مائیں بننے کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں اور یہ پابندیاں لڑکیوں میں مایوسی اور خودکشی کا سبب بھی بن رہی ہیں۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ 29 جون کو اقوام متحدہ قطر کے دار الحکومت دوحہ میں افغانستان کے لیئے دنیا بھر کے ممالک کے نمائندگان خصوصی کے اجلاس کا انعقاد کرئے گا جس میں ملک کی نازک صورتحال سمیت دیگر امور زیر غور آئیں گئے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اجلاس میں ایک معاہدہ طے پا جائے گا جس سے افغانستان کے لوگوں کو درپیش غیر یقینی حالات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here