خیبر پختونخوا اسمبلی نے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ منتخب کر لیا

0
46

پشاور (پاکستان نیوز) خیبر پختونخوا اسمبلی نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رْکن سہیل آفریدی کو نیا وزیرِ اعلیٰ منتخب کر لیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی کی کارروائِی کو ‘غیر آئینی’ قرار دیتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے مطابق سہیل آفریدی کو 145 رْکنی ایوان میں 90 ووٹ ملے۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کو ‘غیر آئینی’ قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کا اعلان کیا ہے۔یاد رہے کہ نئے وزیر اعلیٰ کا یہ انتخاب ایک ایسے موقع پر عمل میں لایا گیا ہے جب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اسمبلی اجلاس سے چند گھنٹے قبل سابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے استعفے پر اعتراض کرتے ہوئے اسے منظور نہیں کیا۔قانونی ماہرین بھی اس معاملے پر مختلف آرا کا اظہار کر رہے ہیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے خود اسمبلی اجلاس میں شرکت کر کے اپنے استعفے کی تصدیق کر دی چنانچہ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے جیسے مطالبے کی کوئی اہمیت نہیں، جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ گورنر کے پاس اختیار ہے کہ وہ وزیرِ اعلیٰ کو بلوا کر استعفے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔اس سے قبل گورنر فیصل کریم کنڈی نے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ یہ اعتراض لگانے کے بعد واپس بھجوا دیا تھا کہ اس پر موجود اْن کے دستخط میل نہیں کھاتے۔کراچی(پاکستان نیوز) قانونی ماہرین اس معاملے پر منقسم ہیں کہ وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ کب نافذ العمل ہوتا ہے، کچھ کا کہنا ہے کہ گورنر کو جمع کرائے جانے کے بعد یہ حتمی ہو جاتا ہے، جب کہ کچھ کا کہنا ہے کہ نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب سے پہلے رسمی منظوری کی ضرورت ہے۔علی امین گنڈا پور کے جانشین کے انتخاب کے لیے کے پی اسمبلی کو 13 اکتوبر کو طلب کیے جانے کے بعد اس بحث میں تیزی آگئی ہے۔ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ہفتے کے روز علی امین گنڈا پور کے اعلیٰ صوبائی عہدے سے استعفیٰ موصول ہونے کی تصدیق کی۔ تاہم، گورنر آفس نے کہا ہے کہ “آئین ]اور[ متعلقہ قوانین کے مطابق مکمل جانچ پڑتال اور قانونی طریقہ کار کے بعد، وقت کے ساتھ مستعفی ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔کے پی میں پہلے سے ہی طرفین کے ساتھ کہ آیا گنڈا پور کے استعفے کی ‘باضابطہ منظوری’ کے بغیر نیا وزیراعلیٰ منتخب کیا جاسکتا ہے، قانونی ماہرین دو اہم سوالات پر غور کرتے ہیں: کیا گورنر کو استعفیٰ قبول کرنے میں تاخیر کرنے کا حق ہے، اور کیا اس وقت تک وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں ہوسکتا؟پاکستان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ حسن عبداللہ نیازی کا کہنا ہے کہ: “میری رائے میں، کسی وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ اس وقت موثر ہو جاتا ہے جب وہ اسے گورنر سے مخاطب کرتے ہیں۔ یہ آئین کے آرٹیکل 130(8) میں درج طریقہ کار ہے۔

 

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here