نیویارک (پاکستان نیوز) البانیہ دنیا کا واحد ملک بن گیا ہے جس نے اے آئی حکومت کے لیے باقاعدہ نظام تشکیل دے دیا ہے اور اس سلسلے میں پہلے اے آئی وزیر کو ذمہ داریاں بھی سونپ دی ہیں جس نے حکومتی اجلاس کے دوران معاملات کا جائزہ لیا ہے ، اے آئی وزیر مملکت کو مصنوعی ذہانت کا عہدہ دیا گیا ہے، البانیہ کے وزیر اعظم نے انہیں سرکاری ٹھیکوں میں بدعنوانی سے نمٹنے کا کام سونپا ہے۔وزیر مملکت نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ کچھ لوگوں نے مجھے غیر آئینی قرار دیا ہے کیونکہ میں انسان نہیں ہوں، سیاسی تماشے کے پیچھے ایک حقیقی رجحان ہے، دنیا بھر کی حکومتیں بیوروکریسی کو کم کرنے، کارکردگی بڑھانے اور فیصلہ سازی میں مدد کے لیے AI کو حکومتی مشینری میں لا رہی ہیں۔ ڈیلا کی تقرری ایک اہم سوال کو جنم دیتی ہے، کیا ہم اس مقام پر پہنچ جائیں گے جہاں AI نظام امداد سے آگے بڑھیں گے، اور خود حکومت میں فیصلے کرنا شروع کر دیں گے؟یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں قانون کی پروفیسر اور سرکاری اداروں میں اے آئی کے استعمال کی ماہر کیری کوگلینیز نے بتایا کہ میرے خیال میں یہ ناگزیر ہے،چونکہ عوام نجی سیٹنگز میں اس کے استعمال کے زیادہ عادی ہیں، نیٹ فلکس پر کون سی فلمیں دیکھنا ہیں ان کے ہوم ورک میں ان کی مدد کرنے کے انتخاب سے لے کر ہر چیز کو قبول کرنے کا امکان ہے، اور شاید مطالبہ بھی، پہلے سے ہی، 2024 کے آخر تک، امریکی وفاقی حکومتی ایجنسیوں نے 1,700 سے زیادہ طریقوں کی اطلاع دی ہے جو وہ AI استعمال کر رہے تھے، بشمول نوٹ لینا، اندرونی دستاویزات کا خلاصہ کرنا، اور ریگولیٹری تبصروں کا جائزہ لینا شامل ہے۔












