اسلام آباد:
پروڈکشن آرڈر کے باوجود آصف زرداری کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت و ٹیکسٹائل کے اجلاس میں پیش نہ کیا جاسکا۔
چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے کہاکہ چیئرمین نیب، چیف سیکریٹری پنجاب، آئی جی پنجاب سمیت تمام متعلقہ حکام کو پروڈکشن آرڈر 9 اگست کے بھیجے لیکن آصف زرداری کو کمیٹی میں نہ لایا گیا جو پارلیمنٹ کی توہین ہے۔
سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت و ٹیکسٹائل کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، سیکریٹریٹ حکام نے بتایا کہ 9 اگست کو 6.30 پر پروڈکشن آرڈر آیا تھا،چیئرمین نیب، چیف سیکریٹری پنجاب، آئی جی پنجاب کے سمیت متعلقہ اداروں کو آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں سیکریٹری تجارت احمد نواز سیکھرا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی دو طرفہ تجارت بند ہے،جن کی مصنوعات کی ایل سی کھل چکی اور آرڈرز جاری ہو چکے صرف ان کی تجارت ہو گی ، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر بھارت کے ساتھ تجارت معطل کرنے سے پاکستان پر کوئی منفی اثر نہیں پڑیگا۔جہاں تک پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا معاملہ ہے،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ جاری رہے گی۔
طاہرہ اورنگزیب نے سوال کیا کہ بھارت سے تجارت بند ہو گئی ،اب ویکسین کہاں سے آئیگی،جس پر وزارت تجارت حکام نے بتایا کہ ہمارا انحصار بھارت پر نہیں تھا۔