کیپیٹل ہل پر امریکی القاعدہ کاحملہ تھا ؛رویوںپر سوالیہ نشان ؟

0
110

نیویارک (پاکستان نیوز)معروف مسلم کامیڈین اور ریڈیو میزبان ڈین عبداللہ نے 6 جنوری کو ہونے والے کیپیٹل ہل حملے کے حوالے سے سفید فام انتہا پسندوں کے متعلق رویے پر سوالات اٹھا دیئے ہیں ، اپنے پروگرام میں انھوں نے کہا کہ ہمیشہ مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے ، جہادی کا لیبل لگایا جاتا ہے لیکن جو چھ جنوری کو کیپیٹل ہل میں امریکی القاعدہ کا ورژن نظر آیا ہے اس کے متعلق سب کی کیا رائے ہے ؟انھوں نے مزید کہا کہ امریکی مسلمانوں نے بھرپور طریقے سے اسلام پسند عسکریت پسند گروپوں کی مذمت کی اور دائیں بازو کے پنڈتوں کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا کہ وہ ان حملوں کے لیے “معافی مانگیں” جن سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ اب، وہ حیرانی سے دیکھ رہے ہیں کہ وہی پنڈت ـ جیسے کہ زیادہ تر ریپبلکن اسٹیبلشمنٹ ـ حکومت کی 6 جنوری کی تحقیقات کے مرکز میں پرتشدد، زیادہ تر سفید فام انتہا پسندوں کا دفاع کرتے ہیں۔عبیداللہ نے کہا کہ وہی لوگ جو آج دہشت گردوں کا دفاع کر رہے ہیں وہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کر رہے ہوں گے اور کسی بھی مسلمان امریکی کی مذمت کر رہے ہوں گے جس نے یہ کہنے کی جرات کی کہ ان لوگوں پر ظلم ہو رہا ہے۔مسلمان بچوں کی ایک نسل ”دہشت گرد” کے طعنے سن کر پروان چڑھی ہے ، سکول میں بالغ افراد ہوائی جہاز میں قرآن پڑھنے یا عربی بولنے سے گھبراتے تھے کہیں ایسا نہ ہو کہ انہیں ہٹا دیا جائے، ایک ایسا رجحان جس کی وجہ سے آگاہی مہم شروع ہوئی۔ کام کی جگہوں ، سکولوں، عدالتوں اور جیلوں میں روز مرہ زندگی کے عملی طور پر ہر پہلو میں مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا دعوی کرنے والے مسلمانوں کی طرف سے مقدمات کی بھرمار ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here