واشنگٹن (پاکستان نیوز) نومنتخب صدسر ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار سنبھالنے سے قبل غزہ میں جنگ بندی کے خواہاں ہیں ، سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ میں لڑائی ختم ہو جائے اور 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے سے پہلے یرغمالیوں کو رہا کیا جائے۔جنوبی کیرولینا کے ریپبلکن مسٹر گراہم نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ہلاکتوں کو ختم کرنے پر زور دے رہے ہیں تاکہ وہ خارجہ پالیسی کے دیگر مقاصد کے علاوہ یہودی ریاست اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے پر توجہ مرکوز کر سکیں۔ٹرمپ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ پرعزم ہے، مسٹر گراہم کے تبصرے اس ماہ مشرق وسطیٰ کے ان کے دوسرے دورے کے بعد ہیں اور صدر بائیڈن کے لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان امریکی ثالثی میں جنگ بندی کے اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں۔یہ نیا معاہدہ ایک سال تک راکٹ فائر، فضائی حملوں اور جنوبی لبنان پر اسرائیلی زمینی حملے کے بعد ہوا ہے۔جنگ بندی کو یقینی بنانا اور غزہ میں حماس کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی صدر بائیڈن کے ہاتھ سے نکل گئی ہے کیونکہ تنازع اپنے 14ویں مہینے میں داخل ہو رہا ہے۔بائیڈن انتظامیہ نے دیکھا کہ حماس کے رہنما یحییٰ سنور کی گزشتہ ماہ موت نے خطے میں لڑائی کو ختم کرنے کا راستہ پیش کیا۔