رمضان مبارک! !!
قارئین کرام! ہر سال جب رمضان کا مہینہ شروع ہوتا ہے میرا قلم پورے مہینے رمضان سے متعلق کوئی بھی ٹاپک ہو اس پر لکھنا شروع کردیتا ہے۔ ہر سال نئے عنوان نئے تجربات سامنے آتے رہتے ہیں اور ہم ان سے کچھ نہ کچھ سیکھتے رہتے ہیں۔ اس سال سب سے پہلے تو ہمارے تمام مسلمان بہن بھائیوں کو رمضان مبارک ہوں۔ آئیے آج بات کرتے ہیں رمضان کے آداب پر رمضان کا ایک مخصوص اور بہت ہی بابرکت مہینے کے طور پر اہتمام کیجئے۔ اس مہینے کو پورے ذوق وشوق سے شروع کیجئے پہلے ہی یہ نہ سوچنا شروع کر دیجئے کہ رمضان آرہا ہے۔ کیسے روزے رکھیں گے، بہت ساری مشکلات ذہن میں گھومنے لگتی ہیں جب بھی ایسا خیال ذہن میں آئے فوراً ہی اس بابرکت مہینے کی برکات کا خیال کریں۔
رمضان میں عبادت میں دل لگائیں۔ پورے مہینے کے روزے ذوق وشوق اور اہتمام کے ساتھ رکھیئے اور اگر کبھی کسی وجہ سے روزے نہ رکھ سکیں تو بھی کھلم کھلا کھانے سے سختی کے ساتھ پرہیز کریں۔ تلاوت قرآن کا بہت ہی صحبت سے خصوصی اہتمام کریں قرآن اس مہینے میں نازل ہوا ہے۔صدقہ اور خیرات کیجئے۔ غریبوں بیوائوں اور یتیموں کی خبرگیری کیجئے اور ناداروں کی سحری اور افطار کا اہتمام کیجئے۔ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبیۖ فیاض تو تھے ہی مگر رمضان میں تو آپ کی سخاوت بہت ہی بڑھ جاتی تھی۔ جب حضرت جبریل ہر رات کو آپ کے پاس آتے اور قرآن پڑھتے اور سنتے تھے تو ان دنوں نبی نیز چلنے والی ہوا سے ابھی زیادہ فیاض ہوتے تھے۔ رمضان میں لوگوں کے ساتھ نہایت نرمی اور شفقت کا سلوک کیجئے ملازمین کو سہولتیں دیجئے۔ اور گھر والوں کے ساتھ بھی رحمت اور فیاض کا برتائو کیجئے۔ نہایت عاجزی اور ذوق وشوق سے دعائیں کیجئے جب رمضان کا مہینہ آتا تو نبیۖ کا رنگ بدل جاتا تھا۔ اور نماز میں اضافہ ہو جاتا تھا اور دعا میں بہت عاجزی فرماتے تھے اور خوف بہت غالب ہوتا تھااور حدیث میں ہے کہ خدا رمضان میں عرش اٹھانے والے فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ اپنی عبادت چھوڑ دو اور روزہ رکھنے والوں کی دعائوں پر آمین کہو۔ صدقہ فطر دل کی رغبت کے ساتھ پورے اہتمام سے ادا کیجئے اور عید کی نماز سے پہلے ادا کیجئے بلکہ اتنا پہلے ادا کیجئے کہ حاجت مند اور نادار لوگ سہولت عید کی ضروریات پوری کرسکیں۔ حدیث میں ہے کہ نبیۖ نے صدقہ فطر امت کے لئے اس لئے ضروری قرار دیا کہ وہ ان بیہودہ اور فحش باتوں سے جو روزہ میں روزہ دار سے سرزد ہوگئی ہوں کفارہ بنے اور غریبوں اور مسکینوں کے کھانے کا انتظام ہوجائے۔رمضان کے مبارک دنوں میں خود زیادہ سے زیادہ نیکی کمانے کے ساتھ دوسروں کو بھی نرمی اور حکمت کے ساتھ نیکی اور خیر کے کام کرنے پر ابھادیئے۔ تاکہ پوری فضا پر خدا ترسی، خیرپسندی اور بھلائی کے جذبات چھائے رہیں۔ شعبان کی آخری تاریخ کو نبیۖ نے رمضان کی برکتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: لوگو تم پر ایک بہت عظمت وبرکت کا مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں ایک رات ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے خدا نے اس مہینے کے روزے فرض قرار دیئے ہیں۔ اور قیام لیل کو نفل قرار دیا ہے جو شخص اس مہینے میں دل کی خوشی سے بطور خود کوئی ایک نیک کام کرے گا وہ دوسرے مہینوں کے فرض کے برابر اجر پائے گا اور جو شخص اس مہینے میں ایک فرض ادا کرے گا خدا اس کو دوسرے مہینوں کے ستر فرضوں کے براثر ثواب بخشے گا۔ آخر میں یہ کہوں گی کے رمضان کے چاند کا اعلان ہونے کے بعد یا چاند دیکھ کر یہ دعا کریں۔ خدا سب سے بڑا ہے خداے اللہ یہ چاند ہمارے لئے امن وایمان وسلامتی اور اسلام کا چاند بنا کر طلوع فرما۔ اور ان کاموں کی توفیق کے ساتھ جو تجھے محبوب اور پسند ہیں اے چاند ہمارا رب اور تیرا رب اللہ ہے۔ ہر مہینے کا چاند دیکھ کر یہی دعا پڑھنی چاہیئے۔
٭٭٭٭٭