پاکستان کوجدید چینی سیٹیلائٹس کی فراہمی

0
67

بیجنگ (پاکستان نیوز) چین نے بھارت کیخلاف جنگ کے تناظر میں پاکستان کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے سیٹیلائٹ فراہم کر دیئے ہیں ، بھارت کا دعویٰ ہے کہ چین نے اس ماہ کے شروع میں ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے سے پہلے سیٹیلائٹس کو منتقل کرنے اور فضائی دفاعی نظام کو دوبارہ ترتیب دینے میں پاکستان کی مدد کی،نئی دہلی میں قائم سینٹر فار جوائنٹ وارفیئر اسٹڈیز کے ڈائریکٹر جنرل اشوک کمار کے مطابق،کئی ممالک نے بھارت کی طرف سے فوجیوں کی تعیناتی اور فضائی نقل و حرکت کو ٹریک کرنے کے لیے پاکستان کے ریڈار اور فضائی دفاعی نظام کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے مل کر کام کیا۔انہوں نے کہا کہ اس نے پاکستان کو اپنے فضائی دفاعی ریڈار کو دوبارہ تعینات کرنے میں مدد کی تاکہ ہم بھارت فضائی راستے سے جو بھی اقدامات کرتے ہیں وہ انہیں معلوم ہیں۔مسٹر کمار، جن کا تحقیقی گروپ ہندوستانی وزارت دفاع کے تحت کام کرتا ہے، نے کہا کہ چینی فوجی مشیروں نے 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد جس میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے پہلگام میں 26 سیاح مارے گئے تھے، ہندوستان پر سیٹلائٹ کی کوریج کو بحال کرنے میں پاکستان کی مدد کی۔بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سرحد پار سے دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ پاکستان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور اس حملے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔7 مئی کو، ہندوستان کی فوج نے پاکستان میں مختلف مقامات پر حملہ کیا اور دہشت گردی کے نو کیمپوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا لیکن پاکستان نے کہا کہ 31 شہری مارے گئے اور رہائشی مکانات، مساجد اور ایک پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا۔جوابی کارروائی میں پاکستان نے بمباری کے دوران چھ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے، جن میں تین فرانسیسی ساختہ رافیل بھی شامل تھے۔اس نے حملوں کے ایک اور دور کے بعد جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان تقریباً پانچ دہائیوں میں سب سے سنگین تصادم میں تیزی سے اضافہ کیا، جس میں سپرسونک میزائل، ڈرون اور سائبر حملے شامل تھے لیکن ابتدائی ہندوستانی فوجی حملوں کے چند گھنٹے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اسلام آباد نے چینی طیاروں بشمول Jـ10C کو ہندوستان کے خلاف استعمال کیا، بیجنگ کے سفیر کو تعیناتی پر اپنے دفتر میں بلایا گیا۔انہوں نے کہا کہ صبح 4 بجے چینی سفیر کی قیادت میں پوری چینی ٹیم دفتر خارجہ میں موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انہیں اس وقت تک ہونے والی تمام پیشرفت سے آگاہ کیا اور وہ بہت خوش تھے۔پاکستان نے چینی ساختہ PLـ15 میزائل بھی استعمال کیا، جو اس سے پہلے کبھی لڑائی میں استعمال نہیں ہوا۔ اس کے استعمال نے بیجنگ کے حریفوں بشمول تائیوان میں تشویش پیدا کردی ہے، چین کی حکومت نے اپنے آلات کے استعمال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔مسٹر کمار کے مطابق پاکستان کے لیے چین کی مدد لاجسٹک سے بڑھ کر ہمالیہ کے خطے میں اس کی دفاعی ٹیکنالوجی کے اسٹریٹجک ٹیسٹنگ تک پھیلی ہوئی ہے۔مسٹر ڈار پیر کو چین کے تین روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچیں گے، جہاں وہ اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ “جنوبی ایشیا کی ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال اور امن و استحکام پر اس کے مضمرات پر” گہرائی سے بات چیت کریں گے۔اس نے مزید کہا کہ دونوں فریق پاک چین دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا بھی جائزہ لیں گے اور باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔بھارتی حکومت کی درجنوں ویب سائٹس کو بحال کرنا ابھی باقی ہے کیونکہ پاکستان نے تقریباً 1.5 ملین بھارتی ویب سائٹس اور پاور انفراسٹرکچر پر سائبر حملہ کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here