نیویارک میئر کی پاکستانی و مسلم کمیونٹی کیساتھ رائونڈ ٹیبل کانفرنس

0
125

نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کی زیر صدارت میں پاکستان کمیونٹی کے ساتھ سٹی ہال میں رائونڈ ٹیبل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کے دوران میئر نے کمیونٹی سے براہ راست مسائل دریافت کیے اور ان کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی، رائونڈ ٹیبل کانفرنس کے انعقاد میں نیویارک میئر کی مشیر عطیہ شہناز نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اجلاس میں کمشنر عاصم الرحمان اورویمن مسلم لائزن عطیہ شہناز سمیت مختلف اعلیٰ افسران اور کمیونٹی نمائندگان نے شرکت کی ، میٹنگ کا مقصدپاکستانی ومسلم کمیونٹی کے مسائل کو براہ راست سننا اور ان کے حل کی حکمت عملی تیار کرنا تھا، اس موقع پر میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ ہمارا آفس صرف انتظامی امور تک محدود نہیں ہے بلکہ ہم تمام کمیونٹیز کی نمائندگی کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج مسلم و پاکستانی کمیونٹی کے لیے رائونڈ ٹیبل کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے ، انھوں نے کہا کہ میں مسلسل کمیونٹی سے رابطے میں رہا ہوں ، آج کمیونٹی کی جانب سے حلال چکن کی فراہمی اور نماز کے لیے محفوظ ماحول کا مطالبہ کیا گیا ہے جس پر ہرممکن کام کریں گے، اس موقع پر میئر کی مشیر عطیہ شہناز نے کہا کہ میئر آفس نے رمضان المبارک، عیدوں اور دیگر مواقعوں پر کمیونٹی کے ساتھ قریبی روابط قائم کیے ہیں جبکہ اس کے ساتھ مسلم و پاکستانی سکولوں کے ساتھ تعلقات کو بھی مضبوط کیا گیا ہے ،میئر ایرک ایڈمز نے ایتھنک میڈیا کو جاری کردہ اشتہارات کے مسلے کو بھی فوری حل کرنے کا حکم دیا ، اس موقع پر پولیس آفیسرز اور کمیونٹی کے دیگر نمائندوں نے بھی شرکت کرتے ہوئے اپنے مطالبات پیش کیے ،”پاکستان نیوز” کے چیف ایڈیٹر مجیب لودھی نے میئر ایرک ایڈمز سے سوال کیا کہ جس طرح یہودی کمیونٹی کی کوشر گوشت کے لیے آرگنائزیشن قائم کی گئی ہے جوکہ کوشر گوشت کی کوالٹی اور معیار کو یقینی بناتی ہے ، اسی طرح مسلم کمیونٹی کو حلال چکن فراہم کرنے کے لیے خصوصی آرگنائزیشن قائم کی جائے جوکہ مسلم و پاکستانی دکانداروں سے اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ کمیونٹی کو جو چکن اور گوشت فروخت کر رہے ہیں کیا وہ حلال ہے ، کانفرنس میں موجود شرکا نے تالیاں بجا کر مجیب لودھی کے سوال پر خوب داد دی جبکہ میئر ایرک ایڈمز نے سوال کی تعریف کرتے ہوئے ایڈوائزر کو ہدایت کی وہ فوری مجیب لودھی سے اس حوالے سے بریفنگ لینے کے بعد مجھے ممکنہ لائحہ عمل کے متعلق آگاہ کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here