ہزاروں اوبر اور لفٹ ڈرائیورز کا سٹی ہال کے سامنے تاریخی احتجاج

0
17

نیویارک (پاکستان نیوز)2 ہزار سے زائد اوبر اور لفٹ ڈرائیوروں نے مطالبات کی منظوری کے لیے سٹی ہال میں احتجاجی ریلی نکالی ، نیو یارک سٹی ہیڈ کوارٹر تک مارچ کیا تاکہ کمپنیوں کی جانب سے ڈرائیوروں کو اپنی ایپس کے وسط میں بند کرنے کے عمل کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا سکے۔ڈرائیوروں کی بڑی تعداد آن لائن واپس آنے کے لیے بے چین ہے تاکہ وہ روزی کمانا جاری رکھ سکیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ملک میں کہیں بھی Uber اور Lyft ڈرائیوروں کا اب تک کا سب سے بڑا مظاہرہ ہے۔نیو یارک شہر میں 80,000 سے زیادہ خاندان اب مالی بحران کا شکار ہیں کیونکہ Uber اور Lyft ڈرائیوروں کو اپنی ایپس کے درمیانی شفٹ سے باہر کر رہے ہیں تاکہ انہیں مناسب آمدنی کی ادائیگی سے بچایا جا سکے، شریک بانی اور نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھیروی دیسائی نے کہا کہ یہ ان کارکنوں پر ایک اشتعال انگیز حملہ ہے جو نیویارک شہر کو منتقل کرتے ہیں۔ Uber اور Lyft کو فوری طور پر لاک آؤٹ کو ختم کرنا چاہیے، اور ٹیکسی اور لیموزین کمیشن کو ڈرائیوروں کے لیے مضبوط تحفظات قائم کرنے چاہییں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ کام پر خرچ کیے گئے ہر منٹ کے لیے ادائیگی کریں۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ہماری یونین ہڑتال کے لیے تیار ہے۔ڈرائیوروں کے ساتھ جیکسن ہائٹس کے سٹی کونسل مین شیکر کرشنن بھی شامل ہوئے، جنہوں نے ڈرائیوروں کے دیگر مطالبات کے علاوہ غیر منصفانہ لاک آؤٹ پر پابندی لگانے والی قانون سازی متعارف کرائی ہے۔ ان کے ساتھ اسٹوریا کے ریاستی اسمبلی کے رکن ظہران مامدانی بھی شامل تھے، جنہوں نے 2021 میں NYTWA کی تاریخی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا تھا جس نے ٹیکسی کیب ڈرائیوروں کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج جیتا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here