پاکستانی قوم ایک عظیم لیڈر سے محروم ہوگئی

0
18
شمیم سیّد
شمیم سیّد

ہیوسٹن ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی پاکستانی کمیونٹی کی ہر دلعزیز شخصیت پاکستان دوست کانگریس وومن شیلا جیکسن لی کینسر کیساتھ ایک مختصر جنگ کے بعد 74 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں، شیلا جیکسن لی کے انتقال کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے ہیوسٹن میں پھیل گئی اور تمام کمیونٹی چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں شیلا جیکسن لی اور کانگریس مین ایل گرین کیلئے نیک خواہشات رکھتے ہیں، ہر مشکل وقت میں شیلا جیکسن لی پاکستان کیساتھ کھڑی رہیں۔ شیلا جیکسن لی جو پہلی بار 1994ء میں اپنی ہیوسٹن کی نشست سے منتخب ہوئیں تھیں تو انہوں نے بتایا تھا کہ انہیں جون میں لبلبے کا کینسر ہو گیا ہے۔ اسی بیماری کے دوران تنویر احمد، ڈاکٹر آصف قدیر اور ڈاکٹر مبشر چودھری نے ایک دعائیہ پروگرام شیلا جیکسن لی کیلئے ترتیب دیا تھا جس میں کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ معروف پاکستانی بزنس مین تنویر احمد کیساتھ پاکستان کا سفر بھی کیا تھا یہ افسوسناک خبر تنویر احمد نے فیس بک پر شیئر کی، ڈیمو کریٹک ٹیکساس کانگریس کی خاتون رکن جنہوں نے 30 سال سے زائد عرصے تک اپنے حلقوں کی خدمت کی، لبلبے کے کینسر سے لڑنے کے بعد جمعہ کے روز انتقال کر گئیں۔ محترمہ لی نے ٹیکساس کے 18 ویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کی جو ایک سیاہ فام اکثریتی ضلع ہے 12 جنوری 1950ء میں کوئنز، نیویارک میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ ایک نرس تھیں اور ان کے والد ارزا کلائیڈ جیکسن دوسری جنگ عظیم کے دوران مارول کیلئے ایک فنکار کے طور پر کام کرتے تھے۔ محترمہ لی نے ”یلے” یونیورسٹی سے بیچلر کی ڈگری اور یونیورسٹی آف ورجینیا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی، انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز میونسپل جج اور ہیوسٹن سٹی کونسل کی رکن کے طور پر اپنے شوہر کیساتھ ٹیکساس جانے سے لے کر کیا، ان کی خدمات کے طور پر انہیں ایک زبردست چیمپئن کے طور پر پہچانا جاتا ہ۔ محترمہ شیلا جیکسن لی عدلیہ، ہوم لینڈ سیکیورٹی اور بجٹ کمیٹیوں کی سینئر رکن تھیں۔ انہوں نے کانگریشنل پاکستان کا کسی اور کانگریشنل چلڈرن کاکس کی بنیاد رکھی اور اس کی سربراہی کی اور کانگریشنل بلیک کاکس انرجی برینٹرسٹ اور جسٹس رتھام ٹاسک فورس کی بھی قیادت کی۔ 2021ء میں انہوں نے جون 10 کو وفاقی تعطیل کے طور پر قائم کرنیوالی قانون سازی کی بھی حمایت کی۔ 2022ء میں خواتین کیخلاف تشدد کے ایکٹ کی دوبارہ اجازت دی، وہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف آواز اٹھاتی تھیں اور جبری اعضاء کی کٹائی کو ختم کرنے کی وکالت کرتی تھیں۔ اس کے خاندان نے ان کے انسانی ہمدردی کے کام اور قانون سازی کی فتوحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شیلا جیکسن لی کی بہت کمی محسوس کی جائیگی لیکن اس کی میراث ، آزادی، انصاف اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے تمام لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتی رہیگی۔ یکم اگست کو پاکستانی کمیونٹی کے ڈاکٹر مبشر چودھری، ڈاکٹر آصف قدیر ایک بڑا پروگرام کر رہے تھے جس میں ہیوسٹن کی بڑی بڑی شخصیات نے شرکت کرنی تھی لیکن اس نقصان کے بعد ڈاکٹر مبشر چودھری نے پروگرام ہی کینسل کر دیا ہے۔ کیونکہ سب سے بڑا مسئلہ تدفین کا ہے اور شیلا جیکسن لی کا جنازہ ہیوسٹن کی تاریخ کا بڑا جنازہ ہوگا۔ پورے پاکستان میں تمام چینلز پر شیلا جیکسن لی کے انتقال کی خبر نشر کی جا رہی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ جوبائیڈن بھی ان کے چینلز میں شرکت کرینگے۔ شیلا جیکسن لی کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے خاوند ڈاکٹر پی ایچ ڈی ہیں، تمام پاکستانی کمیونٹی شیلا جیکسن لی کی فیملی کے غم میں برابر کی شریک ہے اور دعا گو ہیں کہ ان درجات بلند ہوں اور اپنے اچھے کاموں کی بدولت وہ اچھی جگہ پہنچ جائیں۔ جنازہ غالباً 26 جولائی کو ہوگا۔ تمام لوگوں سے شرکت کی درخواست ہے شیلا جیکسن لی کے پاکستان پر بہت احسانات ہیں پاکستانی کمیونٹی کیلئے بہت کام کیے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here