نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر!!!

0
201

حضرتِ انسان کی جبلت میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے کا جذبہ بدرجہ اتم موجود ہے۔ معاشرت، سیاست اور معیشت کے اعتبار سے لوگ کبھی دوسروں سے اپنا قد بڑھا کر اور کبھی ایک دوسرے کے قد کو کم کرکے بھی آگے نکلنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں حتی کہ ایک بھائی بھی اپنے دوسرے سگے بھائی کے ساتھ کسی نہ کسی انداز سے مقابلے میں رہتا ہے۔ حفیظ میرٹھی نے خوب کہا ہے کہ!
بس یہی دوڑ ہے اس دور کے انسانوں کی
تیری دیوار سے اونچی مری دیوار بنے
جائز و ناجائز کی اس دوڑ میں ایک استثنیٰ اگر کسی تعلق کو حاصل ہے تو وہ باپ بیٹے کا رشتہ ہے۔ایک باپ اپنے بیٹے کے اپنے سے آگے نکلتے ہوئے قد کو ستائش اور تشکر کی نظروں سے ہی دیکھتا ہے اور ایسا ہونے سے، اسے حقیقی خوشی ملتی ہے۔ اپنے تینوں بچوں کی پرورش کے دوران، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کئی مرتبہ ایسے موقعے آئے کہ انہوں نے میری توقعات سے بڑھ کر بہتر انداز سے کام انجام دیا تو انتہائی دلی خوشی ملی۔ البتہ انکے یہ سارے کارنامے چونکہ معمول کے مطابق تھے، اسی لئے میری خوشیاں بھی اسی مطابقت سے اتنی ہی رہیں جتنی ایک باپ کی اولاد کیلئے ہوتی ہیں۔ اس خوبصورت تعلق پر سرفراز نواز نے کیا خوب کہا ہے کہ!
باپ زینہ ہے جو لے جاتا ہے اونچائی تک
ماں دعا ہے جو صدا سایہ فگن رہتی ہے
اس ساری تمہید باندھنے کا مقصد یہ ہے کہ اپنے بیٹے دانیال کے اس کارنامے پر کچھ تبصرہ ہو جائے جو اسے اب اپنے باپ سے بھی اگلی سیڑھی تک لے گیا ہے۔ میری بڑی خواہش تھی کہ ایک ایسی کتاب لکھوں جو میری زندگی کے تجربات سے دوسروں کو آگاہی دے۔ مختلف مصروفیات کی بنا پر میں تو ایسا نہ کرسکا لیکن دانیال صاحب نے اپنی کتاب شائع کرکے مجھے پیچھے چھوڑ دیا لیکن اس پیچھے رہ جانے پر جتنی خوشی مجھے ملی ہے وہ شاید آگے نکل جانے پر بھی نہ ملتی۔ باپ بیٹے کا بھی کیسا عجیب تعلق ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی سب کو صالح اور نیک اولاد عطا فرمائے۔ آمین۔دانیال فرخ کی یہ کتاب ایک پرجوش اور دل سے نکلا ہوا پیغام ہے ان مسلمانوں کے لیے جو دنیا میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں لیکن اپنے روحانی اصولوں سے جڑے بھی رہنا چاہتے ہیں۔ قیادت، جدوجہد، اور اسلامی رہنمائی کے برسوں کے تجربے کی بنیاد پر، مصنف ان لوگوں کے لیے ایک رہنما نقشہ پیش کرتے ہیں جو اخلاص سے خدمت کرنا، دیانت داری سے قیادت کرنا، اور ایک با مقصد ورثہ چھوڑنا چاہتے ہیں۔ چاہے آپ اپنے سفر کی ابتدا کر رہے ہوں یا برسوں سے کمیونٹی کی خدمت میں مصروف ہوں، یہ کتاب آپ کو اپنے مقصد سے جڑے رہنے اور عاجزی و پختہ یقین کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھانے کی تحریک دے گی۔ کیونکہ دنیا کو بدلنے کا آغاز شہرت یا پیروکاروں سے نہیں، بلکہ اخلاص، عمل اور ایمان سے ہوتا ہے۔دانیال کی یہ کتاب امیزان پر دستیاب ہے۔ میری خواہش ہے کہ آپ اسے ضرور پڑھیں۔ اس وقت یہ اسلام کے موضوع پر ٹاپ نیو رلیز والے درجے میں شامل ہے۔آخر میں، علامہ اقبال نے اپنے بیٹے کیلئے جو دعا کہی تھی وہ میں بھی دانیال کو دینا چاہتا ہوں کہ:
دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر
خدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو
سکوتِ لالہ و گل سے کلام پیدا کر
اٹھا نہ شیشہ گرانِ فرنگ کے احساں
سفالِ ہند سے مینا و جام پیدا کر
میں شاخِ تاک ہوں، میری غزل ہے میرا ثمر
مرے ثمر سے می لالہ فام پیدا کر
مرا طریق امیری نہیں، فقیری ہے
خودی نہ بیچ، غریبی میں نام پیدا ک
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here