نائن الیون اور امریکی سکیورٹی!!!

0
859

کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن

11 ستمبر 2001ءامریکی تاریخ کا سوگوار دن تھا جس میں تین ہزار کے قریب لوگ مارے گئے۔ دہشت گرد حملوں میں ٹوِن ٹاور جس طرح تباہ ہوئے‘ کسی بھی جان کے بچنے کے امکانات نہ تھے۔ تمام لوگ صبح اپنے اپنے کاروبار کے سلسلے میں معمول کے مطابق اپنے کاموں کو آگئے۔ مرنے والوں کو کیا معلوم تھا کہ گیارہ ستمبر ان کی زندگی کا آخری دن ہے۔ دہشت گرد حملوں کے وقت جس طرح ٹاورز میں لوگ بے بسی کی حالت میں تھے۔ اللہ پاک اس طرح کی صورت حال سے کسی کو دوچار نہ کرے۔ مقامی امریکیوں کے علاوہ کئی ملکوں کے تارکین وطن بھی اس حادثے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ تین ہزار مرنے والوں میں آٹھ کے قریب پاکستانی بھی شامل تھے جن میں دو پاکستانی امریکن مسلمان اور ہمدانی پولیس بیک گراﺅنڈ رکھتے تھے۔ ایک تو ایمرجنسی صورت حال کے تحت لوگوں کی جانیں بچانے کیلئے نکل پڑا لیکن خود بھی واپس نہ آیا۔ اس طرح بنگلہ دیش‘ جاپان‘ ملائشیا کے باشندے بھی شامل تھے۔ دنیا میں جس قدر دہشت گردی کی لعنت عام ہوئی اس سے دنیا کا نقشہ ہی بدل گیا۔ گیارہ ستمبر سے پہلے امریکہ کی ہر ریاست کا ایک سسٹم ہوتا۔ سکیورٹی کے ادارے اور پولیس سسٹم الگ الگ تھا۔ نائن الیون کے بعد امریکہ کے رہنماﺅں نے سر جوڑ کر سوچنا شروع کردیا کہ ایسا کیا قدم اٹھائیں کہ آئندہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ ادارہ ہوم لینڈ سکیورٹی کا قیام عمل میں آیا۔ اس ادارے میں تمام سکیورٹی ادارے اکٹھے کر کے ایک محکمہ بنا دیا گیا جس میں محکمہ انصاف، پولیس، انٹیلی جنس ادارے، امیگریشن ادارہ سب کو اکٹھا کردیا اور امریکہ کی تیس کروڑ آبادی جو پچاس ریاستوں میں ہے‘ سب کا ڈیٹا بیس تیار کیا۔ کوئی بھی شخص کسی بھی ریاست میںہو‘ دستاویزات کے ساتھ ہو یا بغیر دستاویزات ادارہ ہوم لینڈ سکیورٹی سے چھپا نہیں ہے۔ فیڈرل اور سٹیٹ آرڈیننس میں تبدیلیوں کے ساتھ مو¿ثر بنایا گیا۔ اس ادارے نے اس قدر جانفشانی سے نہ صرف اپنے لوگوں کو سکیورٹی اور تحفظ فراہم کیا۔ اس کے ساتھ امیگرنٹس اور اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کیئے بھی اقدامات کئے۔ بغیر کسی تفریق کے امریکہ کے ہر شہری کی حفاظت کو اہمیت دی۔ آج نہ صرف امریکہ میں تمام قانون کا نفاذ ہے بلکہ آئندہ بھی کسی بھی حادثے کی توقع نہیں ہے اگر اس طرح پاکستان میں نیکٹا کو مو¿ثر کیا جائے تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان سے بھی مکمل طور پر دہشت گردی کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔ امریکہ میں آج آزادی سے شہری اپنی زندگی گزار رہے ہیں جن لوگوں نے بھی سانحہ نائن الیون میں جانیں دیں‘ ان کو کبھی نہ بھلایا جائے گا جن کی بدولت امریکہ میں سکیورٹی میں بہتری اور ہر شہری کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا گیا اور آج ہر امریکی شہری بہترین سکیورٹی سسٹم اور قوانین کے نفاذ کی وجہ سے آزادانہ زندگی کے مختلف شعبوں میں مصروف ہے۔
Share Facebook

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here