نیا ابتدائی تعلیمی سال اور کم آمدنی والے والدین پریشان!!!

0
168

نیویارک لاکھوں تارکین وطن اور غیر ملکیوں کا شہر جو لاکھوں کی تعدا میں غیر م±لکی بچوں ، بڑوں ، اور بوڑھوں کو اپنی زمین پر پر رہنے کا موقع دیا ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں پوری د±نیا سے لوگ ہجرت کر کے امریکہ کی ریاست نیویارک میں آباد ہیں۔ان میں کچھ لوگ قانونی جبکہ کچھ لوگ غیر قانونی یاعارضی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ دن رات لوگ محنت کر کے روزی کمانے یہاں آئے ہوئے ہیں، نیویارک میں لوگوں کا ایک بڑاہجوم ہونے کی وجہ سے رہائش کافی مہنگی ملتی ہے لوگ سارا مہینہ محنت مزدوری کر کے جتنے پیسے کما لیتے ہیں وہ گھر کے کرایہ پر خرچ ہوجاتے ہیں ، باقی ضروریات پوری کرنے کیلئے آمدنی کا زیادہ ہونا ضروری ہوتا ہے۔جو گھرانے بچوں کیساتھ نیویارک میں رہتے ہیں ، ا±ن کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہیں۔ نیویارک سمیت پوری امریکہ میں میں نیا ابتدائی تعلیمی سال شروع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے کم آمدنی والے والدین کافی پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔بچوں کی ابتدائی تعلیم کی عمر چار سال ہے جبکہ بعض بچے چار سے ساڑھے چار سال کی عمر میں ابتدائی تعلیم کیلئے سرکاری تعلیمی اداروں میں داخل ہوجاتے ہیں جہاں وہ ابتدائی تعلیم حاصل کرتے ہیں ، زیادہ تر تعلیمی اداروں/ سینٹرز میں یونیفارم نہیں ہوتا۔ بچے گھر کے کپڑوں اور جوتوں میں سکول جاتے ہیں، یونیفارم نہ ہونے کیوجہ سے بعض کم آمدنی والے والدین پریشان ہوجاتے ہیں کیونکہ سارا سال بچوں کیلئے اچھے کپڑوں اور جوتوں کا بندوبست کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ بچے دن میں کئی بار کپڑے گندے کر دیتے ہیں یا کھیلتے کھیلتے کپڑے خراب / پھٹ جاتے ہیں جوتے خراب ہوجاتے ہیں۔چھوٹے بچوں کیلئے کپڑوں کا کافی تعداد میں ہونا ضروری ہے اور ساتھ کپڑوں کا اچھی حالت میں بھی ہونا ضروری ہے ،گرمی سردی کے لباس کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے تاکہ بچے احساس کمتری کا شکار نہ ہو اور موسم کی شدت سے بھی بچا سکے۔تعلیمی اداروں میں ابتدائی تعلیم یعنی چھوٹے بچوں کی نسبت بڑے بچے سکول یونیفارم نہ ہونے کیوجہ سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ بڑے ہونے کیساتھ ان میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیتزیادہ ہوجاتی ہیں ، عام یا پرانے کپڑے پہننے والے بچے اکثر اپنے ہم عمر بچوں سے برانڈڈ کپڑے نہ ہونے کی وجہ سے طعنے سنتے ہیں جس کی وجہ وہ بچے ذہنی دباو¿ اور شرمندگی کا شکار رہتے ہیں۔روزانہ اچھے کپڑے پہننے اور بن سنور کر باہر یا تعلیمی اداروں میں جانے کی حِس عمر بڑھنے کیساتھ بڑھ جاتی ہے۔بعض بچوں کے والدین میں کوئی ایک حیات نہیں ہوتا یا زیادہ تر بچوں کے والدین میں علیحدگی ہوئی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے بعض ماں یا باپ اکیلے ایک تنخواہ میں پالتے ہیں جسکی وجہ سے ان بچوں کو صحیح توجہ نہیں ملتی۔کم آمدنی والے والدین کیلئے نئے ابتدائی تعلیمی سال کاپہلا مہینہ کافی مصروف اور بھاری ہوتا ہے، والدین ڈالر سٹورز اور 99 سینٹ کا ر±خ کر لیتے ہیں ، جہاں چین نے کم آمدنی والے والدین کے مسائل کافی حد تک حل کر دیئے ہیں۔ جہاں کم قیمت میں ضرورت کی تمام اشیاءدستیاب ہوتی ہیں۔امریکہ میں زیادہ تر سرکاری تعلیمی اداروں میں یونیفارم نہیں ہوتا اور ان سرکاری تعلیمی اداروں میں زیادہ امیر لوگوں کے بچے اور کم آمدنی والوں کے بچے ایک ساتھ پڑھتے ہیں۔ کم آمدنی والے والدین پریشان ہوتے ہیں کیونکہ وہ اتنی زیادہ تعداد میں اچھے کپڑے مہیا نہیں کرسکتے جبکہ بعض بچے برینڈڈ کپڑے نہ ہونے کیوجہ سے اپنے ہم عمر دوستوں سے طعنے سنتے ہیں یا ا±ن کو دیکھ کر احساسِ کمتری کا شکار ہوتے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here