دنیا کے نصف ساحل ختم ہونیکا خطرہ

0
9

مونٹی ویڈیو(پاکستان نیوز) یوروگوئے کے ماہر بحریات اور یونیورسٹی آف ریپبلک کے پروفیسر عمر ڈی فیو نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے نصف ساحل کے ختم ہونے کا خطرہ ہے۔غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ساحلی علاقے تیزی سے ختم ہو رہے ہیں کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سمندر کی سطح میں اضافہ اور انسانی سرگرمیوں کے باعث ساحلی ترقی بڑھ رہی ہے، اس عمل سے ساحلی حیاتیات متاثر ہو رہی ہیں، ریت پر منحصر جاندار کمزور ہو رہے ہیں، اور ماہی گیری و سیاحت پر منحصر مقامی معیشتیں خطرے میں پڑ رہی ہیں۔ڈی فیو کی تحقیق میں 315 ساحلوں کا جائزہ لیا گیا، جس میں ایک پانچواں حصہ شدید ساحلی کٹا کا شکار تھا۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ انسانی سرگرمیاں، جیسے عمارتیں، زیادہ سیاحتی آمد و رفت اور مشینی صفائی، حیاتیاتی تنوع اور ساحلی زندگی پر منفی اثر ڈالتی ہیں، خاص طور پر زیرِ آب حصوں میں۔پروفیسر ڈی فیو نے کہا کہ تقریبا نصف ساحل صدی کے آخر تک غائب ہو جائیں گے، اس لئے ضروری ہے کہ ہم برازیلی سائنسدانوں کے ساتھ مل کر ساحلی حیاتیاتی نظام کے تحفظ اور انتظام پر کام کریں۔ڈی فیو کے مطابق ساحلی نظام تین منسلک حصوں پر مشتمل ہوتا ہے ۔ ریگستان نما حصہ جو بلند پانی کے اوپر واقع ہوتا ہے اور ہوا سے چلنے والی ریت کے ڈھیر بنتے ہیں۔ ساحل کا حصہ، جو کم پانی کے وقت نظر آتا ہے اور بلند پانی کے وقت ڈھانپ جاتا ہے۔ زیرِ آب حصہ، جو کم پانی کی حد سے لے کر لہر کے ٹوٹنے کے مقام تک پھیلا ہوتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here