کراچی:
نیب نے بلدیاتی اداروں میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے افسران کے خلاف گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا۔
ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے بلدیہ ضلع ملیر میں کی جانے والی بدعنوانیوں کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گزشتہ دنوں نیب نے بلدیہ ملیر کے موجودہ میونسپل کمشنر عمران اسلم سمیت دوسابق میونسپل کمشنر اشفاق ملاح اور منظور حسین عباسی کو ضلع ملیر کی سروسسز وہیکلز کو دیئے گئے ایندھن کے تمام ریکارڈ کے ساتھ طلب کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ ملیر میں ایک جانب مبینہ طور پر بوگس ترقیاتی اور مرمتی کاموں کے نام پر کروڑوں روپے کی لوٹ مار کی جارہی ہے تو دوسری طرف محکمہ کی سروسز وہیکلز کے ایندھن میں بھی گزشتہ چند برس میں کروڑوں روپے خورد برد کیے گئے ہیں۔
بلدیہ ملیر کے قریبی ذرائع کے مطابق بلدیہ ملیر کے افسران کی ملی بھگت سے گاڑیوں کی مرمت اور ایندھن کے نام پر لوٹ مار جاری ہے، ضلع بھر میں صفائی ستھرائی کی نہایت ابتر صورتحال ہے، ادارے کی سروسز وہیکلز کو دن میں کام کے لیے ایندھن فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری کھاتوں میں رات میں بھی گاڑیوں کو کام کے لیے ایندھن فراہم کیا جاتا رہا ہے۔
قومی احتساب بیورو گزشتہ کئی ماہ سے بلدیہ ملیر میں کی جانے والی لوٹ مار کی تحقیقات کر رہا ہے تحقیقات کے دوران نیب کو ایندھن کی مد میں کی جانے والی بے قاعدگیوں کے ایسے شواہد مل گئے ہیں جن سے کوئی بھی افسر انکار نہیں کرسکتا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران بلدیہ ملیر کو ملنے والے فنڈ ادارے کے ریونیو اور اخراجات کا آزاد آڈٹ کرایا جائے تو افسران کی لوٹ مار کا پردہ چاک ہوجائے گا۔
اس وقت بلدیہ ضلع ملیر میں ایندھن کی مد میں کی جانے والی کروڑوں روپے کی بدعنوانیوں کی تحقیقات آخری مراحل میں پہنچ گئی ہیں۔