نئی دلی:
بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے خود ہی مودی سرکار کے جنگی عزائم کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت پیش آنے پر لائن آف کنٹرول کو عبور کر کے سرحد کے اُس پار داخل ہوسکتے ہیں۔
بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں انڈین آرمی چیف نے جارحیت پسندی اور جنگی عزائم کا کھل کر اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب آنکھ مچولی کا کھیل نہیں چلنے دیں گے جس کے لیے ایل او سی کو پار بھی کرنا پڑ جائے تو گریز نہیں کریں گے چاہے زمینی راستہ اختیار کرنا پڑے یا فضائی کارروائی کرنی ہو یا ایک ساتھ ہی دونوں آپشنز کا استعمال کرنا پڑے۔
فوج کے سربراہ بپن راوت نے ایک مرتبہ پھر ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2016 میں سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کے ذریعے اپنا پیغام پڑوسی ملک تک واضح طور پر پہنچایا تھا کہ دراندازی کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا اور کسی صورت مداخلت کسی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: بھارتی فضائیہ کے نئے سربراہ کی پاکستان اور چین کو پرانی گیدڑ بھبکیاں
پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی مدلل تقریر میں مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی صورت میں دو ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ کے خدشات کے منطقی استدلال پر آئیں بائیں شائیں کرتے ہوئے بپن راوت نے کہا کہ روایتی جنگ میں بھی جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی بات سمجھ سے بالاتر ہے، کیا عالمی برادری کسی بھی صورت حال میں ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے گی؟
بھارتی آرمی چیف نے اپنے انٹرویو میں پاکستان پر بلاجواز اور بغیر کسی ثبوت کے نوجوانوں کو سرحد پار کرانے کا الزام بھی عائد کیا اور دوسرے ہی لمحے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر پلواما سمیت دیگر حملوں میں مقامی نوجوانوں کے ملوث ہونے کی تصدیق بھی کی۔