واشنگٹن:
امریکا نے چینی کمپنیوں پر پابندی کے بعد اب چین کے سرکاری افسران اور حکمراں جماعت کے چند رہنماؤں کے امریکی ویزوں کو منسوخ کر کے سفری پابندی عائد کردی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنی ٹویٹ میں چین کے سرکاری افسران اور کمیونسٹ پارٹی کے رہنماؤں کے ویزوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم انہوں نے ان افسران اور پارٹی رہنماؤں کے نام اور تعداد سے آگاہ نہیں کیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ سفری پابندی کی زد میں آنے والے افراد چین کے صوبے سنکیانگ میں مسلم اقلیت کو جبری قید میں رکھنے اور مظالم ڈھانے کے ذمہ دار ہیں اور یہ پابندی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اقلیتوں کو اُن کے تمام بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی نہ بنالیا جائے۔
یہ خبر پڑھیں: امریکا نے چین کی 28 کمپنیوں اور افراد کو بلیک لسٹ کردیا
دوسری جانب چین نے امریکی پابندیوں کو بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا خود بھی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے جہاں تارکین وطن کیخلاف انسانیت سوز سلوک روا رکھا جا رہا ہے، بے جا پابندیوں سے تارکین وطن کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے چین کے 28 سرکاری اور کاروباری اداروں کو بھی بلیک لسٹ کر دیا گیا تھا جن میں نگرانی کے آلات بنانے والی کمپنی ہک ویژن، مصنوعی ذہانت کی کمپنیاں میگوی ٹیکنالوجی اور سینس ٹائمز بھی شامل ہیں۔