اسلام آباد:
پاکستان، ترکمانستان، افغانستان، اور انڈیا سے گزرنے والی گیس پائپ لائن کے منصوبے ’ TAPI پروجیکٹ ‘ پر پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان مذاکرات آئندہ ہفتے ہوں گے۔
TAPI پروجیکٹ پر مذاکرات میں منصوبے کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے اور تعمیراتی کام کے آغاز کے لیے ٹائم لائن مقرر کرنے پر غور ہوگا۔ دونوں ممالک کے مابین ہوسٹ گورنمنٹ ایگریمنٹ ( HGA ) کی شرائط و ضوابط پر دستخط پہلے ہی ہوچکے ہیں تاہم اب HGA کا مکمل ورژن تیار کیا جارہا ہے اور متفقہ ڈرافٹ منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کردیا جائے گا۔
ہوسٹ گورنمنٹ ایگریمنٹ کے بعد تاپی پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ اگلے 25 برس تک پائپ لائن منصوبے کے پاکستانی جزو کو امپلیمنٹ اور آپریٹ کرسکے گی۔ اس ضمن میں حکومت پاکستان تاپی کمپنی کو کچھ رعایتیں اور اجازت دے گی جن میں سفری اخراجات بشمول ویزا اور پرمٹس کے اخراجات میں کمی، پاکستان میں کمپنی کے دفتر کی شاخ کھولنے کی اجازت، سرمایہ کاری کے تحفظ اور سہولت کاری شامل ہیں۔
مزیدبرآں حکومت زمین کی فراہمی اور غیرملکی کرنسی کی ترسیل کی اجازت کے ذریعے اس پروجیکٹ پر عملدرآمد میں سہولتیں فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے منیجنگ ڈائریکٹر مبین صولت کا کہنا ہے کہ اہم مذاکرات ہوں گے جب کہ پاکستان منصوبے پر پیش رفت کے لیے پہلے ہی یقین دہانی کراچکا ہے۔
ترکمانستانی حکام کے اس دورے کے نتیجے میں پروجیکٹ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی اور منصوبے پر کام کے آغاز کے لیے ٹائم لائن کا تعین کیا جائے گا۔ تاپی گیس پائپ لائن کے ذریعے ترکمانستان سے افغانستان، پاکستان اور بھارت کو گیس فراہم کی جائے گی۔