کرتار پور راہداری کی تعمیر اور گوردوارے کی آرائش کا پہلا مرحلہ مکمل

0
323

لاہور:

دنیا میں سکھوں کے سب سے بڑے گوردوارے شری دربار صاحب کرتارپور کی توسیع،آرائش وتذئین اور راہداری کی تعمیر کے پہلے مرحلے کا کام 100 فیصد مکمل ہوگیا ہے۔

پاکستان نے 28 نومبر 2018 میں کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا اور اب ایک سال مکمل ہونے سے قبل یہاں کارسیوا کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اب یہ دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ ہے۔ گوردوارہ صاحب میں لنگرخانے، سرائے، تالاب، عبادت کے لیے ہال سمیت وسیع وعریض صحن کی نوک پلک بھی سنواری جاچکی ہے۔

گوردوارہ دربارصاحب سے چند فرلانگ کے فاصلے پر اور پاک بھارت زیرولائن کے قریب امیگریشن سینٹر کی عمارت بھی مکمل ہے اور یہاں امیگریشن اورکسٹم کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ امیگریشن سینٹر کے سامنے 150 فٹ اونچے پول پر پاکستان کا قومی پرچم لہرا رہا ہے جسے بھارت کے ڈیرہ بابا نانک سے بھی آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے۔ بھارتی مہمانوں کو زیرولائن سے دربار صاحب تک لانے کے لیے بسیں بھی تیارہیں۔

گوردوارہ صاحب کے گرنتھی سردار گوبند سنگھ نے بتایا کہ وہ اپنی خوشی لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے، وہ کیا ان کا پورا خاندان ہمیشہ کے لیے خوش کہلائے گا کہ ان کی سیوا کے دوران گوردوارہ دربار صاحب کوتوسیع ملی، اور یہ راہداری کھلی ہے۔ گوردوارہ صاحب کی عمارت کو سفید رنگ کیا گیا ہے ، صحن اور عمارت میں سفید پتھر استعمال کیا گیا ہے جبکہ سنہرے رنگ سے ڈیزائننگ کی گئی ہے۔

گوردوارہ صاحب، اطراف کی عمارت، درہائے راوی پر بنائے گئے پل اور امیگریشن سینٹر کی عمارتوں کے ڈیزائن میں سکھوں کے مذہبی عقائد اور اسٹرکچر کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ گوردوارہ صاحب کے داخلی دروازوں پر اسکینرز لگائے گئے ہیں، سامان کی چیکنگ کے لیے بھی جدید اسکینرز ہیں۔ ابھی اس منصوبے کاپہلا مرحلہ مکمل ہوا ہے دوسرے مرحلے میں یہاں ہوٹل اور شاپنگ مال بھی بنایا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here