الباب:
ترکی کے زیر انتظام شامی شہر الباب میں ہونے والے کار بم حملے میں 14 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوگئے۔
شمالی شام کے پر رونق بازار میں ہونے والے زوردار دھماکے میں 14 افراد ہلاک اور 33 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں ترکی کی حمایت یافتہ عسکری جتھے کے جنگجو بھی شامل ہیں۔
دھماکا خیز مواد سے بھری ایک کار کو مارکیٹ کے قریب بس اسٹینڈ پر کھڑا کیا گیا تھا اور ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کار کو دھماکے سے اُڑادیا گیا۔ اس علاقے میں کئی عرصے سے کرد جنگجوؤں کی کارروائیاں جاری ہیں تاہم کسی شدت پسند گروہ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔
قبل ازیں ترک فوج کی راس الخیمہ اور تل ابیض میں کارروائی کے جواب میں کرد جنگجوؤں نے گوریلا وار کی دھمکی دی تھی۔ کرد جنگجوؤں نے ترک فوج اور ترکی کی حمایت یافتہ جنگجوؤں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ادھر 11 اکتوبر کو ایک حملے میں زخمی ہونے والے ترک فوج کے اہلکار نے آج اسپتال میں دم توڑ دیا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں شمالی شام کے شہر تل ابیض میں ترک حکومت کی حمایت یافتہ گروہ کے زیر انتظام علاقے میں واقع ایک پرہجوم مارکیٹ میں بھی کار بم دھماکا کیا گیا تھا جس میں 13 شہری ہلاک اور 23 زخمی ہوگئے تھے۔