انقرہ:
ترکی نے کہا ہے کہ روس سے جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم ایس-400 سجا کر رکھنے کے لیے نہیں بلکہ استعمال کرنے کے لیے خریدے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے بات کرتے ہوئے دفاعی صنعت کے چیئرمین اسماعیل دیمر نے خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی ملک اتنا جدید اور مہنگا دفاعی میزائل سسٹم شغل میلے کے لیے نہیں بلکہ استعمال کرنے کے لیے خریدتا ہے، ترکی بھی اس سسٹم کو اپنے دفاعی مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرے گا۔
ایک سوال کے جواب میں اسماعیل دیمر نے مزید کہا کہ روس سے میزائل سسٹم خریدنے پر امریکا کو ناراض ہونے کی ضرورت نہیں، دونوں ملک کے ساتھ ہمارے تعلقات قائم ہیں اور ہم توازن برقرار رکھیں گے تاہم کسی ایک ملک سے معاہدے پر دوسرے ملک کو پرانے معاہدے منسوخ نہیں کرنا چاہیے۔
ادھر صدر طیب اردگان نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے دو دن بعد واضح طور پر کہا تھا کہ روس سے ایس- 400 میزائل دفاعی نظام خریدنا بند نہیں کریں گے۔ دوسری جانب امریکا نے بھی روسی نظام کو اپنے ایف 35 لڑاکا طیاروں کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے لڑاکا پروگرام میں ترکی کی شرکت معطل کردی۔
ترکی اور امریکا کے اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کے باعث خطے میں حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں اور دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی ہے۔ امریکا ترکی کو ایف-35 طیارے کی فراہمی سے انکاری ہے جب کہ ترکی نے بھی روس سے ایس-400 سسٹم کی خریداری روکنے کی امریکی دھمکی کو مسترد کردیا ہے۔