راولپنڈی:
چین کے تعاون سے پاکستان ریلوے کی ترقی، تیز رفتار ٹرینوں کے لیے تیار کیے گئے ریلوے مین لائن ون(ایم ایل ون) پراجیکٹ پر آئندہ سال 2020 میں آغاز کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
اس میگا پراجیکٹ کے تحت پشاور سے کراچی تک 1874 کلو میٹر نیا ٹریک بچھایا جائے گا اور موجودہ ٹریک کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کیا جائے گا ، یہ میگا پراجیکٹ 2 سال 2022 تک 3 فیز میں مکمل کیا جائے گا، مجموعی لاگت 8.2 ارب ڈالر ہوگی، اس سے ٹرین رفتار موجودہ 60 کلو میٹر گھنٹہ سے بڑھ کر 160 کلو میٹر گھنٹہ ہوجائے گی اور راولپنڈی سے کراچی کا سفر 24 گھنٹے سے کم ہوکر 10 گھنٹے، لاہور کا سفر کم ہوکر صرف ڈھائی گھنٹے رہ جائے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا کہ پہلے فیز میں نواب شاہ سے روہڑی تک 183 کلو میٹر ٹریک دورویہ، لالہ موسیٰ سے راولپنڈی تک 157 کلو میٹر اور پشاور سے نوشہرہ 42 کلو میٹر ٹریک دو رویہ ہوگا، دوسرے فیز میں ملتان سے لاہور 339 کلو میٹر ٹریک، لاہور سے لالہ موسیٰ 132 کلو میٹر اور کراچی سے حیدر آباد182 کلو میٹر ٹریک دو رویہ ہوگا۔
پشاور سے کراچی تک تمام ریلوے ٹریک کے دونوں اطراف ہر قسم کی کراسنگ ختم کر نے کے لیے 5 فٹ کی باڑ بھی لگائی جائے گی، 13 ہزار چھوٹے بڑے تمام ریلوے ختم کیے جائیں گے، 2800 ریلوے پھاٹکوں کا بھی خاتمہ ہوگا،وزیر اعظم عمران خان اور چائنیز قیادت مشترکہ طور پر اس میگا پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھے گی، سنگ بنیاد کی تقریب آئیندہ چار ماہ میں متوقع ہے، حتمی تاریخ کا اعلان دسمبر میں کیا جائے گا۔