کراچی:
فرنچائزز نے وزیر اعظم عمران خان کو پی ایس ایل کے مسائل سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز میں ان دنوں بعض امور پر شدید اختلافات موجود ہیں، چوتھے ایڈیشن کی آمدنی سے حصہ ملنے اور مجموعی شیئر بڑھانے تک ٹیموں نے بورڈ سے کہا تھا کہ وہ فیس کا چیک کیش نہ کرائے، اس دھمکی کا الٹا اثر ہوا اور پی سی بی نے سخت جواب دیتے ہوئے فرنچائزز سے کہا کہ اگر 48 گھنٹوں میں اپنی مالی ذمہ داریاں پوری نہ کیں تو گذشتہ دنوں طے پانے والے امور پر عمل روک دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ بورڈ نے فیس کیلیے ڈالر کا ریٹ 138 طے کرنے، براڈکاسٹ ریونیو شیئر میں اضافے سمیت بینک گارنٹی کے بجائے چیک لینے پر اتفاق کیا تھا، مگر فرنچائزز اس میں مزید اضافہ چاہتی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک جونیئر آفیسر کی سخت ای میل پر مالکان ناخوش ہیں، انھوں نے وزیر اعظم اور پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ عمران خان سے ملاقات میں انھیں لیگ کے مسائل سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔؎اس حوالے سے 2بااثر مالکان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
فرنچائزز کے مطابق بورڈ پی ایس ایل سے خوب رقم کما رہا ہے جبکہ بھاری سرمایہ کاری کرنے والی ٹیموں کو جائز حصہ نہیں دیا جاتا، اسی لیے اضافے کا مطالبہ کیا،واضح رہے کہ پوسٹ ڈیٹڈ چیک20 نومبر کے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ کم سے کم 3 فرنچائزز فیس روکنے کے حق میں نہیں ہیں،2ہر بار بورڈ کو تنگ کرتی ہیں جبکہ ایک کے مالی حالات ان دنوں اچھے نہیں ہیں، حکام کے سخت موقف نے صورتحال مزید گھمبیر بنا دی ہے۔