اسلام آباد:
عالمی بینک نے قریباً 4برس بعدپاکستان کی بجٹ امدادبحال کرنے کافیصلہ کیاہے۔
اگلے برس مارچ تک 500ملین ڈالر کا قرضہ منظورکیاجاسکتاہے تاکہ ملک بھر میں مالی انتظام میں بہتری اورسیلزٹیکس میں ہم آہنگی لائی جاسکے۔ اس نے آخری بارفروری 2016ء میں یہ قرض منظورکیاتھا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک اورعالمی بینک نے پاکستان کی معاشی حالت بگڑنے پر2017ء میں بجٹ امدادبندکردی تھی۔ واضح رہے اے ڈی بی دو ماہ قبل یہ امدادپہلے ہی بحال کرچکاہے۔
عالمی بینک کوروپے کی قدرپراختلافات تھے ،اس نے بجٹ امدادکوروپیہ گرانے سے مشروط کردیاتھا۔ یہ امدادپانے کیلیے زرمبادلہ کے ذخائرڈھائی ماہ کے درآمدی بل کے مطابق ہوناضروری ہے۔ گوپاکستان اس شرط پرپورانہیں اترتامگرچونکہ وہ آئی ایم ایف پروگرام پردستخط کرچکا ہے،سو عالمی بینک کی طرف سے بھی یہ شرط نرم کرنے کاامکان ہے۔
15نومبرکوختم ہونے والے ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر45ملین ڈالرسے بڑھ کر 8ارب 44کروڑڈالرہوگئے،جس میں حکومتی ڈیبیٹ سکیورٹیزمیں غیرملکی سرمایہ کاروں کی 450ملین ڈالرکی سرمایہ کاری بھی شامل ہے جوپاکستان میں بہت پرخطرسمجھا جاتاہے۔