لاہور:
فکسنگ کیس میں ملوث ناصر جمشید کے گرد قانون کا شکنجہ سخت ہونے لگا۔
مانچسٹر کراؤن کورٹ میں ساتھی ملزمان یوسف انور اور محمد اعجاز کی جانب سے پی ایس ایل اور بی پی ایل میں کرکٹرز کو رشوت کی پیشکش کے اعتراف سے اوپنر کیلیے بھی اپنا دامن صاف ثابت کرنا مشکل ہو گیا ہے، پی ایس ایل ٹو کے آغاز میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ سکینڈل میں شرجیل خان،خالد لطیف، شاہ زیب حسن اور محمد عرفان ملوث پائے گئے۔
ناصر جمشید پر سہولت کاری کا الزام عائد کیا گیا، ان سب کھلاڑیوں کو جرم کی نوعیت کے مطابق مختلف مدت کیلیے معطلی کی سزائیں بھی سنائی گئیں۔
دوسری جانب ناصر جمشید برطانیہ میں بھی گرفتار اور پھر ضمانت پر رہا ہوئے تھے، نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اب ان کا کیس مانچسٹر کے کراؤن کورٹ میں زیر سماعت ہے۔