کراچی:
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کتابیں چوری کرکے پڑھنے میں خاصا مشہورتھا۔
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرزایسوسی ایشن کے تحت منعقدہ کراچی بین الاقوامی کتب میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے پاکستان جامعات اوربیرون ممالک کی جامعات کے کتب خانوں کے حوالے سے اپنے تجربات کو’’شیئر‘کرتے ہوئے بتایاہے کہ زمانہ طالب علمی میں جب وہ این ای ڈی یونیورسٹی کی لائبریری سے کتاب جاری کراناچاہتے تھے توبیک وقت دوسے زائد کتب لینا ناممکن تھا۔
انہوں نے کہااس پر بھی لائبریری کی مہراورریکارڈ ترتیب دیا جاتاتھا جبکہ ڈگری نکلوانے کے لیے پہلے لائبریری کلیئرنس ضروری ہوتی تھی جبکہ جب وہ بیرون ملک پڑھنے کے لیے گئے اورمتعلقہ یونیورسٹی کی لائبریری میں موجود لائبریرین سے دریافت کیاکہ وہ ایک وقت میں کتنی کتابیں ایشوکراسکتے ہیں توخاتون لائبریرین نے انتہائی حیرت سے انھیں دیکھ کرجواب دیا’’As many as you can borrow‘‘(جتنی کتابیں آپایک ساتھ لے جاسکتے ہیں لے جائیں)جس پر مجھے بھی بہت حیرت ہوئی اور اپنی تعلیم کی تکمیل تک میرے پاس اس غیرملکی یونیورسٹی کی لائبریری کی کئی کتابیں موجودتھیں جومیں نے لوٹادیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہاکہ میرے دوست واحباب جانتے ہیں کہ میں کتابیں چوری کرکے پڑھنے میں خاصا مشہورتھا، علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے ذرائع ابلاغ کے سوالات کے جواب میں کہاہے کہ عدالت کی جانب سے طلبہ یونین کی بحالی سے قبل قانون سازی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔