لاہور:
پاکستان کی پہلی الیکٹرک ٹرانسپورٹ اورنج لائن میٹروٹرین نے اپنے پورے روٹ پر آزمائشی سفر کا آغاز کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اورنج لائن میٹروٹرین ڈیرہ گجراں سے اپنی منزل علی ٹاؤن کی جانب آزمائشی سفر پر روانہ ہوئی۔ اورنج لائن ٹرین میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی، پنجاب حکومت کے خصوصی مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ سمیت اہم شخصیات سوار تھے۔ اورنج لائن میٹرو ٹرین روٹ کے 26 اسٹیشنز پر2000 سے زائد پولیس افسران اور جوان ڈیوٹی پرتعینات کئے گئے۔
اورنج ٹرین کو 3 ماہ تک آزمائشی طورپرچلا کراس کا مکینیکل، الیکٹریکل اوربریک سسٹم چیک کیا جائے گا اور شہریوں کو ٹرین پر سفر کیلئے ابھی مزید3 ماہ کا انتظار کرنا پڑے گا۔
پاکستان کی پہلی الیکٹرک ٹرانسپورٹ
صوبائی وزیرٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اورنج لائن میٹروٹرین سے ملتان روڈ پر ٹریفک کا دباؤ کم ہوگا، ماحولیاتی آلودگی میں بتدریج نمایاں کمی آئے گی، اورنج لائن میٹرو ٹرین کو پاکستان کی پہلی الیکٹرک ٹرانسپورٹ ہونے کا اعزازبھی حاصل ہے، میٹرو ٹرین پہلی مرتبہ پورے روٹ پر بجلی کے ذریعے چلائی جارہی ہے جب کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین سی پیک کا مکمل ہونے والا پہلا ٹرانسپورٹ منصوبہ ہے۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ کیا ہے ؟
اورنج لائن میٹرو ٹرین کا منصوبہ مسلم لیگ (ن) نے بنایا تھا اور اس منصوبے کو سی پیک میں شامل کیا گیا تھا، پاکستان اورچین کے درمیان مئی 2014 میں اورنج ٹرین بنانے کا معاہدہ ہوا تھا۔ ٹرین ڈیرہ گوجراں جی ٹی روڈ سے علی ٹاؤن ٹھوکرنیازبیگ تک 27 کلومیٹر کا فاصلہ 27 اسٹیشنوں پر رُکتے ہوئے 45 منٹ میں طے کرے گی۔ جس میں روزانہ کی بنیاد پرساڑھے 3 سے 4 لاکھ لوگ سفر کریں گے۔ اس منصوبے کو دسمبر2017 میں مکمل ہونا تھا، لیکن عدالتی حکم امتناعی اورحکومتوں کی تبدیلی کے باعث یہ منصوبہ 2 سال کی تاخیرکا شکار ہوا۔ اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ 4 سال ایک ماہ کے وقت میں مکمل ہوا تاہم اس میں لاگت 264 ارب روپے کی لاگت آئی۔
تحریک انصاف کی مخالفت
پاکستان تحریک انصاف ماضی میں اورنج لائن میٹرومنصوبے کی شدید مخالف رہی ہے، وزیراعظم عمران خان سمیت پی ٹی آئی کی تمام قیادت اس کی شدید ناقد رہی ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان کواس کے افتتاح کرنے کی دعوت دی گئی تھی تاہم مصروفیات کی بنا پرانہوں نے معذرت کرلی تھی۔
(ن) لیگ کی تقریب
گزشتہ روزمسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اوررہنماؤں نے حکومتِ پنجاب سے پہلے خود ہی اورنج لائن کے افتتاح کی تقریب سجالی تھی، جس میں رانا مشہود، ملک پرویز، خواجہ عمران ندیر، شائستہ پرویز اور خواجہ حسان سمیت مقامی ارکانِ قومی و صوبائی اسمبلی شریک تھے۔