کراچی:
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر قانون و ماحولیات اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں تجویز دی ہے کہ گٹکا مین پوری بنانے والوں کے لیے 10 سال قید کی سزا رکھی جائے۔
ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں تجویز دی ہے کہ گٹکا مین پوری بنانے والوں کے لیے 10 سال قید کی سزا رکھی جائے تاکہ شہریوں کی صحت سے کھیلنے والے عناصر عبرت حاصل کریں۔
انھوں نے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف میں اراکین کو بتایا کہ صوبہ بھر میں گٹکا اور مین پوری کے استعمال اور تیاری پر مکمل پابندی لاگو ہوگی، انسدادگٹکا اور مین پوری بل میں سخت سزاؤں کی تجاویز پیش کی گئی ہیں، انسداد گٹکا اور مین پوری بل کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جسے اسمبلی میں پیش کرنے اور منظوری کے بعد صوبہ بھر میں نافذ العمل کردیا جائے گا، شہری آگے بڑھ کر حکومتی اقدامات کا ساتھ دیں اور عوام کی جانوں اور صحت سے کھیلنے والے سماج دشمن عناصر کی نشاندہی کریں۔
انہوں نے کہا کہ بل میں اس امر کا خصوصی خیال رکھا گیا ہے کہ گٹکا اور مین پوری کے قانون کا غلط استعمال نہ کیا جائے اور اگر پولیس کی جانب سے اس کو غلط استعمال کیا گیا تو ان پولیس اہلکاروں کے لیے 3 سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، اجلاس میں اراکین قائمہ کمیٹی پیر مجیب الحق ، قاسم سومرو ، ویر جی کولہی سمیت افسران نے شرکت کی۔