گلوکار ابرار الحق کا ’اساں تے جاناں بلو دے گھر‘ اور ’ نی پروین ‘ کے بعد حال ہی میں ریلیز ہونے والا گیت ’چمکیلی‘ بھی تنازع کی شکل اختیار کرگیا جس کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی گئی۔
گلوکار ابرارالحق کا گانا ‘بلو‘ اور ’نی پروین ‘ کے بعد ایک اور گیت عدالت پہنچ گیا۔ گیت کو رکوانے کے لیے وکیل رانا عدنان اصغر نے سول عدالت میں درخواست دائر کردی جس کے بعد ابرار الحق نے متنازع گیت بنانے کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی۔
دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 7 دسمبر کو ابرار الحق کی جانب سے ریلیز گانے میں مردوں کی تذلیل کی گئی ہے، گانے میں نہ صرف مردوں بلکہ خواتین کی بھی توہین کی گئی جب کہ عدالت گانے کو یوٹیوب سے ہٹانے اور چینلز پر نشر ہونے سے روکنے کا حکم دے۔
درخواست میں گلوکار ابرار الحق ، پیمرا، کمشنر لاہور اور اے پی این ایس کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ درخواست پر سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
شوبز حلقوں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اس طرح سے پبلسٹی حاصل کرنے کا انداز بہت پرانا ہے اور اس طرح کی تنقیدی پچ پر ابرارالحق پہلے بھی کئی بار کھیل چکے ہیں اور اس بار بھی انہوں نے ایسا ہی کیا ہے، یہ گیت انجانے میں نہیں بلکہ بڑی سوچ و بچار کے بعد ریکارڈ کیا گیا ہے، ابرارالحق یہ بات بخوبی جانتے اور سمجھتے ہیں کہ ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں اس کا رہن سہن ایسا نہیں ہے جہاں لڑکیاں دلہے کے گھر بارات لے کر آجائیں