نئی دہلی:
جنگی جنون میں مبتلا بھارت کے نئے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل منوج مکند ناراوین نے اپنے پیشروؤں کی طرح پاکستان پر حملہ کرنے کی اپنے قد سے اونچی بڑھکیں مار کر جنگی عزائم کا کھل کر اظہار کردیا۔
جمعہ کو بھارتی خبر رساں ادارے ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل منوج مکند ناراوین نے مودی سرکار کے جنگی عزائم کو دہراتے ہوئے سرحد پار حملوں کی دھمکی دے دی۔
بھارتی آرمی چیف نے رٹے رٹائے پرانے راگ الاپتے ہوئے پاکستان پر دخل اندازی اور دہشت گردی کا بے بنیاد الزام عائد کیا اور کہا کہ پاکستان کو ستمبر 2016ء کے سرجیکل اسٹرائیک اور گزشتہ برس بالاکوٹ حملے کی طرح جواب دیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی حکومت عالمی اور اپنی ہی مقامی قیادت کو سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت دینے میں ناکام رہی تھی اور سبکی کا سامنا کرنا پڑا تھا اسی طرح بالا کوٹ حملے میں ٹریننگ سینٹر کو تباہ کرنے کا دعویٰ بھی جھوٹا ثابت ہوا تھا۔ پاک فوج نے بین الاقوامی صحافیوں کو اس جگہ کا دورہ بھی کرایا تھا۔
بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ڈھٹائی کے ساتھ دفاع کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے وہاں حالات اب قابو میں ہیں تاہم اس موقع پر بھارتی سیکیورٹی فورسز پر درجنوں گرنیڈ حملے اور مختلف واقعات میں 5 سے زائد بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا تذکرہ کرنا دانستہ طور پر بھول گئے۔
بھارتی آرمی چیف کا یہ انٹرویو کھوکھلے دعووں اور حقائق سے منافی باتوں پر مشتمل تھا جب کہ لیفٹیننٹ جنرل منوج مکند ناراوین پاکستان کے شاہینوں کے منہ توڑ جواب میں دو بھارتی طیاروں کے ملبہ بننے اور اسیر پائلٹ بھارتی ابھی نندن کی جذبہ خیرسگالی اور امن کی خواہش کے تحت رہائی کو بھول گئے۔