جکارتہ:
انڈونیشیا میں مسلسل ہونے والی بارشوں نے 20 سالہ ریکارڈ توڑ دیا جس میں اب تک 30 سے زائد افراد لقمہ اجل بن جانے کے بعد حکومت نے بارشوں کا زور کم کرنے کے لیے ’کلاؤڈ سیڈنگ ٹیکنالوجی‘ کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کی حکومت نے تین روز سے جاری مسلسل بارشوں کو روکنے کے لیے فضاء میں دو طیاروں کو بھیج کر پانی سے لبالب بھرے بادلوں کا زور توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو کلاؤڈ سیڈنگ کہا جاتا ہے۔
یہ فیصلہ سال کے آخری دنوں سے جاری بارشوں کے اب تک نہ رکنے کے باعث کیا گیا ہے، مسلسل بارشوں سے ندیوں اور دریاؤں میں طغیانی آگئی ہے اور ڈیم ٹوٹ گئے جن کا پانی نشیبی علاقوں میں سیلاب کی صورت داخل ہو رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ پانی سے بھرے بادل جکارتہ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ’کلاؤڈ سیڈنگ ٹیکنالوجی‘ کی مدد سے بادلوں میں نمک کا چھڑکاؤ کیا جائے گا جس سے بخارات کے پانی میں تبدیل ہونے کے عمل کو کم کردیا جائے گا اور بارش ایک کے بجائے کئی حصوں میں ہوگی۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ ٹیکنالوجی استعمال نہیں کی گئی تو بارشوں کا سلسلہ 7 جنوری تک برقرار رہے گا جس سے ہولناک تباہی کا خدشہ ہے اور بڑے ڈیموں کے ٹوٹ جانے سے کئی ہزار گھر زیر آب جائیں گے۔