کراچی:
انڈونیشیا کی جانب سے پاکستان سے کینو کی درآمد کے لیے کوٹہ جاری نہ ہوسکا جس سے پاکستان سے کینو کی ایکسپورٹ کا ہدف متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد سے کوٹہ کا معاملہ انڈونیشیا کے ساتھ حکومتی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پی ایف وی اے کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق انڈونیشیا اور پاکستان کے مابین ترجیحی تجارت کے معاہدے کے باوجود انڈونیشیا کی جانب سے پاکستان سے پھلوں کی امپورٹ کے لیے دیگر ممالک کی طرح عام برتاؤ کیا جاتا ہے۔ انڈونیشیا دیگر ملکوں کے ساتھ پاکستان کے لیے بھی ہر سال جنوری میں کینو کی درآمد کا کوٹہ جاری کرتا ہے تاہم رواں سیزن جنوری کے دو ہفتہ گزرنے کے باوجود کوٹہ کا اعلان نہیں کیا گیا۔