لاہور:
پاکستانی نگاہیں انٹرنیشنل ایونٹس کی میزبانی پر مرکوز ہیں جب کہ آئندہ فیوچر ٹور پروگرام میں ٹورنامنٹ کرانے کا حق بڈنگ کے ذریعے لینے کا پلان زیر غور ہے۔
آئی سی سی کے سی ای او مانو ساہنی آئندہ فیوچر ٹور پروگرام پر بات چیت کیلیے مختلف بورڈزحکام سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، موجودہ ایف ٹی پی2016سے 2023تک تھا جس میں آئی سی سی ایونٹس کا بڑا حصہ ’’بگ تھری‘‘ بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ نے حاصل کیا، 2024 سے 2031تک کے آئندہ پروگرام میں طریقہ کار تبدیل کرنے پر غور ہورہا ہے۔
پہلے یہ عمل مذاکرات کے ذریعے مکمل ہوتا تھا، اب اولمپک اور فیفا کی طرز پر بڈنگ کی مدد سے کسی ایونٹ کی میزبانی دینے کا فیصلہ کرنے کا پلان بنایا جا رہا ہے، زیادہ بولی دینے والا ملک فل ممبر نہ بھی ہوتو آئی سی سی کا ٹورنامنٹ کرا سکے گا۔
مانو ساہنی ملائیشیا کے وزیر اعظم، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے حکام سے مل چکے، وہ بنگلہ دیشی بورڈ کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کرنے کے بعد بدھ کو علی الصبح پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی سی سی آفیشل پہلے اسلام آباداور اگلے روز لاہور میں میٹنگز کرینگے، ان کو ٹی ٹوئنٹی سیریز کے انتظامات پر بریفنگ دینے کے ساتھ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا، پی سی بی حکام آئی سی سی کے تحت ہونے والے آئندہ انٹرنیشنل ایونٹس کی میزبانی حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، مانو ساہنی سے ملاقاتوں میں اس حوالے سے بھی پیش رفت کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ آئندہ فیوچر ٹور پروگرام میں 24مینز، ویمنز اور انڈر 19ایونٹس شامل ہونگے۔