کراچی:
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت ہمارے معاشی حقوق چھیننےکی کوشش کررہی ہے، ہم مارچ کے مہینے میں حکومت کی معاشی پارلیسیوں کے خلاف نئی جدوجہد شروع کریں گے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ عوام دشمن بجٹ پی ٹی آئی کا نہیں آئی ایم ایف کا ہے، جس سے بےروزگاری اور مہنگائی میں بےتحاشہ اضافہ ہوا ہے، ہمیں آئی ایم ایف سےعوام دشمن پیکج نہیں چاہیے، حکومت آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کرے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں فلاحی نہیں عوام دشمن ہیں، اس حکومت نےغریب عوام کو دیا کچھ نہیں صرف چھینا ہے، اس دور حکومت میں غربت اور بےروزگاری میں اضافہ ہوا، پی ٹی آئی نے عوام کےمعاشی حقوق چھین لیے، یہ لوگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ختم کرنا چاہتے ہیں، سندھ کو این ایف سی میں پورا حصہ نہیں دیا جارہا ہے، این ایف سی میں 140 ارب سندھ کو کم ملے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہوں نے ڈیڑھ سال میں لوگوں کو ناصرف بے روزگارکیا بلکہ انہیں گھر دینے کے بجائے بےگھرکر دیا، ایک سال میں تبدیلی حکومت نےایک لاکھ گھرگرائے، حکومت کی پالیسی عوام دشمن معاشی پالیسی ہے، ہم عوام کے حقوق کا دفاع کریں گے اور مارچ سے پورے ملک میں حکومتی معاشی پالیسیوں کے خلاف جدوجہد شروع کی جائے گی۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نےابھی تک کوئی انقلابی منصوبہ شروع نہیں کیا، سندھ حکومت دیگرصوبوں سے بہتر کام کررہی ہے، ہم نے خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، کم وسائل اورسازشوں کےباوجودترقیاتی منصوبےشروع کیے، اب ایک نیا تاریخی منصوبہ شروع کیا جارہا ہے، سندھ کے دیہی اور شہری علاقوں میں درخت لگائے جائیں گے، جہاں زیادہ آلودگی ہوگی وہاں بھی ایسا منصوبہ شروع کریں گے۔