کراچی:
وفاقی حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار پاکستان بھرکے تعلیمی بورڈز پر مشتمل ادارے ’’انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز‘‘ (آئی بی سی سی) کی سربراہی نجی تعلیمی بورڈ ’’آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈکراچی‘‘ کے حوالے کردی ہے اور وفاقی وزارت تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت (منسٹری آف ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ) کی جانب سے اس تقرری کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
انٹربورڈ کمیٹی آف چیئرمینز پاکستان کے تمام تعلیمی بورڈز کاایک مشترکہ آفیشل فورم ہے جس میں پاکستان کے سوائے ایک نجی ادارے آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ کے تمام دیگرتمام ادارے سرکاری ہیں جس میں سندھ کے 7 تعلیمی بورڈز کا ایک گروپ، پنجاب کے تعلیمی بورڈکاایک گروپ اورخیبرپختنخواہ کے تعلیمی بورڈزکے ایک گروپ کے علاوہ ’’صوبہ بلوچستان کے ایک تعلیمی بورڈ، ایک وفاقی تعلیمی بورڈ، آزادکشمیرتعلیمی بورڈ اور گلگت بلتستان تعلیمی بورڈکے ساتھ ساتھ آغاخان یونیورسٹی تعلیمی بورڈ‘‘ پر مشتمل ایک علیحدہ گروپ ہے اورہرسال آئی بی سی سی کی سربراہی کسی ایک صوبے کے سرکاری تعلیمی بورڈزکے پاس ہوتی ہے۔
تاہم جب اس بارجب’’بلوچستان تعلیمی بورڈ،ایک وفاقی تعلیمی بورڈ، آزاد کشمیر تعلیمی بورڈ،گلگت بلتستان تعلیمی بورڈاور آغاخان یونیورسٹی تعلیمی بورڈ‘‘کے گروپ میں سے کسی ایک بورڈکوآئی بی سی سی کی چیئرمین شپ سونپی جانی تھی تومذکورہ گروپ کی جانب سے نجی ادارے آغا یونیورسٹی تعلیمی بورڈکوآئی بی سی سی کی سربراہی دیے جانے کی تجویز سامنے آئی تھی اور اس تجویز کی روشنی میں وفاقی وزارت تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے آئی بی سی سی کی سربراہی آغاخان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ کے سپرد کرنے کانوٹیفیکیشن جاری کردیاگیا۔
پاکستان میں نجی تعلیمی بورڈکی حیثیت سے کام کرنے والادوسرانجی ادارہ ضیا الدین یونیورسٹی بورڈفی الحال آئی بی سی سی کارکن نہیں تاہم امکان ہے کہ اسے جلد آئی بی سی سی کی رکنیت حاصل ہوجائے۔
یادرہے کہ ملک بھرکے تعلیمی بورڈز پر مشتمل آئی بی سی سی حکومت پاکستان کاوہ مجاز ادارہ ہے جسے ’’اے اوراولیول‘‘سمیت دیگر غیرملکی تعلیمی بورڈز کی اسناد کو مساوی قراردینے یااسے مستردکرنے کا اختیار حاصل ہے۔