بیجنگ:
چین میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 800 سے تجاوز کر گئی ہے جو 2002 میں سارس وبا سے ہونے والی ریکارڈ ہلاکتوں سے بھی زیادہ ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاک ہونے والوں کی تعداد سارس وبا سے ہونے والی ریکارڈ ہلاکتوں سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 803 ہیں جب کہ 2003 میں تباہی مچانے والے سارس وائرس سے دنیا بھر میں 774 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
عالمی ادارہ صحت کا دعوی ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں استحکام دیکھا گیا ہے جو خوش آئند بات ہے تاہم ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ چینی سائنس دانوں کے علاوہ دنیا بھر کے سائنس دان منہ زور وائرس کی روک تھام کے لیے دن رات تحقیق میں مصروف ہیں۔
کورونا وائرس بہت تیزی کے ساتھ چین کے شہر ووہان سے ہوتا ہوا دو درجن سے زائد ممالک تک جا پہنچا ہے اور پہلی ہلاکت ہانگ کانگ میں ہوئی ہے۔ کورونا وائرس کی وبا سے متعلق سب سے پہلے دنیا کو خبردار کرنے والے چینی ماہر امراض چشم بھی اس وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ادھر کورونا وائرس کے حوالے سے کئی افواہیں بھی زیر گردش ہیں جس پر چینی حکام کا کہنا ہے کہ ہمیں صرف وائرس اور مرض کا سامنا ہی نہیں بلکہ افواہوں سے بھی مقابلہ کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب چینی چینی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا کہ یہ وائرس چمگادڑ سے نہیں بلکہ ممالیہ جانور پینگولین سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔