مفتی عبدالرحمن قمر،نیویارک
بعض لوگ کسی ایک کی محبت میں گرفتار ہو کر دوسروں کو بُرا جانتے ہیں ایک مومن کی نشانی یہ ہے کہ وہ ہر ایک کے مرتبہ و مقام کو سامنے رکھ کر محبت کرتا ہے ہمارے بزرگوں نے بعض بڑے خوبصورت جملے کہے ہیں، فرماتے ہیں گر حفظ مراتب نہ کنی زندیقی جمادی الثانی سیدہ کائنات کی ولادت کا مہینہ ہے۔ امت مسلمہ کو یہ یاد رہنا چاہیے کہ سیدہ فاطمہؓ کا نام نامی ہی دوزخ سے آزادی کا پروانہ ہے، قرابت داروں کے بارے خوش عقیدتی کے بارے ایک خوبصورت تاریخی واقعہ آپ کے گوش گزار کر رہا ہوں۔ ابن حجر عسقلانی لکھتے ہیں ابو لہب کی بیٹی درہ مسلمان ہوکر مدینہ پہنچ گئی۔ رافع بن معلی کے گھر قیام پذیر ہوئیں، مقامی عورتوں نے درہ کو طعنے دینے شروع کر دیئے تو وہی ہے نہ جس کے باپ بارے میں پوری سورة نازل ہوئی، تیری ہجرت تجھے کوئی فائدہ نہیں پہنچائے گی۔ درہ سرکار دو عالمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی، آخر سرکار دو عالمﷺ کی چچا زاد بہن تھی، درہ نے طعن و تشنیع سے بھرے جملے سرکار دو عالمﷺ کی خدمت میں عرض کئے سرکار نے فرمایا اے درہ ان عورتوں نے تجھے اذیت نہیں پہنچائی بلکہ مجھے اذیت پہنچائی ہے سرکار دو عالمﷺ نے فرمایا بیٹھو، سرکار نے ظہر کی نماز پڑھائی اور منبر پر جلوہ افروز ہوئے۔ فرمایا کیا بات ہے مجھے میرے اقارب کے سلسلے میں ایذا پہنچائی جا رہی ہے۔ فرمایا ان اقوام کا کیا حال ہوگا جو میرے نسب میرے قریب ترین رشتہ داروں کے معاملے میں مجھے ایذاءپہنچاتے ہیں۔ فرمایا خبردار جس نے میرے نسب قریب ترین اقارب کو ایذا پہنچائی اس نے مجھے ایذا پہنچائی جس نے مجھے ایذا پہنچائی اس نے اللہ کو ایذا پہنچائی اب آپ کا کام ہے غور و فکر کریں ۔چچا زاد بہن جو ایک پکے کافر کی بیٹی تھی مگر مومن تھی اس کے بارے میں وارننگ خبردار کیا ہے جو سرکارﷺ کی حقیقی بیٹی ہے جس کے بارے میں سرکار دو عالمﷺ کا ارشاد ہے فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے۔ اس کے بارے میں اگر کوئی جملہ اِدھر سے اُدھر ہو گیا تو یاد رکھنا ایمان بھی ساتھ ہی رخصت ہو جائےگا ۔سرکار فرماتے ہیں فاطمہ میرے جگر کا گوشہ ہے جو اسے غضبناک کرتا ہے وہ مجھے طیش میں لاتا ہے جس بات سے فاطمہؓ کو فرحت ہوتی ہے، اس سے مجھے بھی خوشی ملتی ہے جمیع ابن عمیر کہتے ہیں میں اپنی پھوپھی کے ہمراہ سیدہ عائشہؓ کی خدمت میں حاضر ہوا، میری پھوپھی نے سیدہ عائشہؓ سے پوچھا اللہ کے رسول کو مخلوق خدا میں کون زیادہ پسند تھا سیدہ عائشہؓ فرماتی ہیں سیدہ فاطمہ زہرہ پھر پوچھا اور مردوں میں سے کون پسند ہے؟ تو فرمایا سیدہ فاطمہ کے خاوند سیدنا علیؓ جس کی موت محبت اہل بیت میں ہوگی، اللہ تعالیٰ مومن کی قبر کو فرشتوں کی زیارت گاہ بنائے گا۔
٭٭٭