ربیع الاول شریف سرکار دو عالم کے میلاد کا مہینہ ہے۔ میلاد النبی منان عین توحید ہے کیونکہ وہ اللہ رب العزت ہے جو میلاد سے پاک ہے اور وہ سرکار دو عالم ہیں جن کا میلاد ہے۔ تاکہ فرق واضح ہوجائے کہ اللہ رب العزت خالق ہے جو پیدائش یعنی میلاد سے پاک ہیں اور سرکار دو عالم مخلوق ہیں جن کی پیدائش ہوئی یعنی میلاد ہے اللہ پاک کا میلاد ثابت کرنا شرک ہے اور سرکار دو عالم کے میلاد کا انکار کفر ہے۔ ہر مسلمان اپنی ہمت واستظاعت کے نبی کا استقبال کرتا ہے صدقہ وخیرات کرتا ہے۔ استقبال نبی کے جلوس میں شرکت کرتا ہے۔ جلسوں میں پہنچتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ نے اپنے نبی حضرت یحیٰی اور حضرت عیٰسی، ولادت، بعثت اور دنیا سے پردہ پوشی ایک جیسی قرار دی ہے والسلام علی یوم ولدت و یوم اموت ویوم ابعث حیا۔ اسی لئے ہم سرکار دو عالم کی وفات نہیں مناتے جیسے بارہ وفات کیونکہ انبیاء کے تینوں دن مرنا، جینا، جی اٹھنا تینوں دن سلامتی کے ہیں۔ لیکن کیا کریں کاریگر بھی برساتی مینڈکوں کی طرح باہر نکل کر ٹرانا شروع کردیتے ہیں کاریگر لوگ بھی اپنی استطاعت وہمت کے مطابق سارا زور کر لگا کراپنی ساری انرجی صرف اس کام پہ صرف کر دیتے ہیں۔ کہ میلاد منانا جائز نہیں شرک وبدعت کے فتویٰ لگا کر اپنی جنث باطن کا کھل کر اظہار کرتے ہیں مگر کیا کریں دن بدن حالات بدل رہے ہیں پہلے کی نسبت زیادہ زور وشور دکھائی دینے لگا ہے اس سال باقاعدہ امامان حرمین شریفین نے بھی یکم ربیع الائول کو تمام عالم اسلام کو مبارکبادی ہے۔ اللہ اکبر جب پہلی سیڑھی ہم نے طے کرلی تو اب اگلے زینہ پر چڑھنا سیرت النبی کا شروع ہونا ہے۔ اللہ رب العزت نے کونسان پیغام دے کر ہماری طرف مبعوث فرمایا ہے اب قدم قدم پر ہمیں اسوہ رسول پر چلنا ہوگا سرکار نے اپنے ہاتھوں سے مسجد تعمیر کی پھر نماز پڑھائی اور ہمیں حکم دیا صلوکمارائیتمونی جس طرح میں نماز پڑھ رہا ہوں آپ بھی اسی طرح نماز پڑھیں اب اس طرف کے کاریگر بھی وجود میں آگئے گنج وج کے میلاد منائو۔ واعظ، نعت خوان، نقیب کی جیب گرم کرو اور سیدھا جنت میں جائو یہ نماز پڑھنا تو مولویوں کا کام ہے آج اسی کا نتیجہ یہ نکلا ہے امام مسجد جو پابندی کے ساتھ نماز پڑھاتا ہے ہمارے بچوں کو قرآن پڑھاتا ہے جمعہ کا خطبہ پابندی سے دیتا ہے کوئی فوت ہوجائے تو جنازے پڑھانے کے بعد قبرستان ساتھ جاتا ہے اپنے پنج وقتہ امام کی تنخواہ بیس ہزار تیس ہزار تک ہے۔ کاریگر نعت خوانوں نے پیہ ور واعظوں نے سیکرٹری رکھے ہوئے جومن مانی قیمت وصول کرتے ہیں۔ مگر قسم اٹھائیں گے کہ ہم پیسے نہیں لیتے پچھلے دنوں ایک ہم سبق قاری کو بلانا چاہا۔ فرمانے لگے میری کیا مجال کر انکار کروں بس آپ ایسا کریں کہ میرے سیکرٹری سے بات کرلیں۔ اس نے کہا آپ کے لئے آدھی فیس ہے وہ آپ کو بتا دوں آپ کے چودہ طبق روشن ہوجائیں گے میرے بچو سیرت رسول اپنائو میلاد منائو۔
٭٭٭