امریکہ میں کشمیر کی پاکستان سے علیحدگی کی سازش تیار

0
576

کچھ سیاسی یتیم لا الہ اللہ اور تحریک کشمیر کواپنے گھٹیا مقاصد کے لیے بیچ رہے ہیں

 

نیویارک(پاکستان نیوز) امریکہ میں کشمیر کی پاکستان سے علیحدگی کی سازش تیار ، امریکہ میں مقیم آزاد کشمیر پاکستان کے کچھ سیاسی یتیم سیاست میں اپنی جگہ بنانے کے لیے کشمیریوں کی 73 سالہ قربانیوں اور پاکستان سے اپنا رشتہ کیا۔۔ ؟ لا الہ اللہ اور تحریک کشمیر کواپنے گھٹیا مقاصد کے لیے بیچ رہے ہیں اور کشمیر بنے گا خود مختار کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے رہائشی مظفرآباد آزاد کشمیر کے راجہ مظفر نے کشمیر گلوبل کونسل کے نام سے امریکہ میں ایک متنازعہ تنظیم بناکر کشمیریوں کو تقسیم کرنے کے لئے ہم خیال لوگوں کو جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ ٹیکساس ، شکاگو اور کینیڈا تک پھیلی اس سازش کی مصروفیات کا مرکز نیویارک ہے۔ ٹیکساس کے راجہ مظفر ، کینیڈا کی فاروق پاپا اور شکاگو کے جاوید راٹھور اس سازش کے مرکزی کردار ہیں جو سوشل میڈیا پر سازش کے تحت اس پیغام کو پھیلا رہے ہیں اور محب وطن کشمیریوں کو بہکا رہے ہیں اور دلائل دے رہے ہیں کہ پاکستان کشمیر پر ہمیں دھوکا دے رہا ہے۔ 28 مارچ کو ڈیلس ٹیکساس میں بھارت اور پاکستان سے مکمل پورے آزاد کشمیر کے ایک مکمل خود مختار ریاست ہونے کا اعلان کیا جائے گا۔ اس موجو ریاست کے نقشے اور پرچم کی رونمائی بھی ہوگی۔ ذرائع کے مطابق یہ سازش بھارتی خفیہ ایجنسی را نے نیو دہلی میں تیار کی ہے۔ اس سے قبل را کی قسم کی سازشیں آزاد بلوچستان ، سندھودیش ، آزاد گلگت بلتستان اور پی ٹی آیم امریکہ میں پہلے ہی کام کر رہی ہیں۔ جن کے آدھا درجن ممبران پاکستانی قیادت کی امریکہ آمد پر وائٹ ہاو¿س اقوام متحدہ اور پاکستان ایمبیسی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے رہتے ہیں ، بالخصوص آجکل پی ٹی ایم بہت متحرک ہے جس کے 8 ممبران میں سے 6 افغانی پشتون ہیں۔ ایسے تمام افراد کا کمیونٹی ،دوست ، رشتہ داروں اور کاروباری تعلق داروں نے سوشل بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ خودمختار کشمیر کی سازش میں شامل افراد کو بھی اب اسی قسم کے سوشل بائیکاٹ کا سامنا ہے امریکہ میں تحریک کشمیر کی قیادت گزشتہ 35 سال سے نون لیگ کے رکن پارلیمنٹ سنیٹر خالد شاہین بٹ اور پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے سابق رکن اسمبلی سردار سوار خان کر رہے ہیں۔ جن کی خاموشی پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here