دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 58 ہزار ہلاکتیں، متاثرین 10 لاکھ 80 ہزار سے بڑھ گئے

0
94

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 58 ہزار 155 ہلاکتیں ہوگئیں اور

متاثرہ افراد کی  تعداد 10 لاکھ 84 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 2 لاکھ 27 ہزار 750 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

اٹلی؛

کورونا وائرس کے باعث اب تک سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک اٹلی ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

 

امریکا؛

امریکا میں صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے، وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 66 ہزار 750تک پہنچ گئی ہے جب کہ مسلسل دوسرے روز ایک ہزار سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں جس کے بعد کورونا وائرس کے باعث ہلاک افراد کی تعداد 6 ہزار سے 8 سو سے بڑھ گئی ہے۔

اسپین؛

اسپین میں بھی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ صورت حال انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے جہاں مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 17 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ ہلاکتیں 10 ہزار 9 سوسے تجاوز کر چکی ہیں۔

برطانیہ؛

برطانیہ میں ایک ہی دن میں 684 سے زیادہ اموات رپورٹ ہوئی ہیں، صرف لندن میں ہی 100 افراد جان کی بازی ہار گئے۔  وزیر صحت کی حالت بہتر ہونے پر وہ قرنطینہ سے باہر آگئے اور روزانہ ایک لاکھ ٹیسٹس کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اب تک ہلاکتوں کی تعداد 3ہزار 605 جب کہ متاثرین 38 ہزار سے زائد ہوگئے ہیں۔

ایک کڑور افراد بے روزگار؛

دوسری جانب عالمی وباء کے باعث امریکا میں ایک کڑور افراد بے روزگارہوگئے ہیں۔ صدراتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے ڈیموکریٹس کا نیشنل کنونشن ملتوی کر دیا گیا ہے۔  امریکی فوج جرنل کا کہنا ہے بدترین صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

کورونا وائرس سے مقابلے کے لیے عالمی سطح پر جنگ بندی کی اپیل

اقوام متحدہ کے جنرل سیکیرٹری اونتونیو گوئتریس نے  کورونا وائرس وبا کا مقابلہ کرنے کے تمام جنگ زدہ ممالک میں جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ جمعے کو اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ شام ، لیبیا اور یمن جیسے جنگ زدہ ممالک میں سنگین صورت حال پیدا ہوسکتی ہے اور کورونا وائرس کا طوفان ان خطوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

سب ماسک پہنیں، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے عام طور پر کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے عملے کے لیے ماسک کو ضروری قرار دیا جاتا ہے تاہم وبا کی روک تھام کے لیے گھروں سے نکلتے ہوئے منہ ڈھانپنے کی تجویز دی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ طبی عملے کے لیے استعمال ہونے والے مخصوص ماسک کا عام استعمال نہیں ہونا چاہیے اس لیے گھروں سے باہر جاتے ہوئے عام دستیاب ماسک  کا استعمال یا منہ ڈھانپنے کا اہتمام کیا جاسکتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here