نیویارک (پاکستان نیوز)مڈ ٹرم الیکشن کے دوران 74 فیصد مسلم ووٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے، جس میں سے 58 فیصد نے ڈیموکریٹس کے لیے جبکہ 16 فیصد نے ری پبلیکن کے لیے حمایت کا اظہار کیا ہے،پاکستان نیوز کی جانب سے کیے گئے سروے کے دوران مسلم ووٹرز کے اعدادو شمار کا جائزہ لیا گیا ، جس میں بتایا کہ31 فیصد مسلم ووٹرز نے اکانومی کی وجہ سے ووٹنگ میں حصہ لیا ، جبکہ 16 فیصد نے بنیادی انسانی حقوق اور 13 فیصد نے سوشل اشوز پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا، 48 فیصد ووٹرز نے مسلم ووٹرز فار ڈیموکریٹس جبکہ 16 فیصد ووٹرز نے مسلم ووٹرز فار ری پبلیکن کے پلیٹ فارم پر حق رائے دہی استعمال کیا، جبکہ 22 فیصد ووٹرز نے اپنی سیاسی وابستگی بتانے سے گریز کیا۔ 40 فیصد ووٹرز نے رائے دی کہ وہ آئندہ صدارتی الیکشن میں بائیڈن کو امیدوار نہیں دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ 20 فیصد نے کہا کہ وہ بائیڈن کو آئندہ الیکشن کا حصہ دیکھنا چاہتے ہیں، 27 فیصد نے اپنی رائے کے متعلق اظہار نہیں کیا۔کیئر کے حکومتی امور ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر رابرٹ ایس میکا نے کہا کہ مسلم ووٹرز کی اکثریت ڈیموکریٹس کی حامی رہی ہے، مڈ ٹرم الیکشن میں بھی ہمیں یہ دیکھنے کو ملا کہ مسلم ووٹرز کی بڑی تعداد ڈیموکریٹس کی حامی رہی ہے ۔اس وقت مسلم رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 لاکھ کے قریب ہے۔واضح رہے کہ مسلم امیدواروں کی اکثریت مڈ ٹرم الیکشن جیتنے میںکامیاب رہی، ری پبلیکن جماعت کے کامیاب ہونے والے امیدواروں کی اکثریت سیاہ فاموں پر مشتمل ہے، الجزیرہ نے مڈ ٹرم الیکشن میں کچھ ایسے ہی دیواریں گرانے والے امیدواروں پر روشنی ڈالی ہے ، پہلی مرتبہ منتخب ہونے والوں میں آرلینڈو ڈسٹرکٹ کی خاتون امیدوار فروسٹ بھی شامل ہیں ،خاتون امیدوار کو اسلحہ قوانین کو سخت کرنے اور گرین نیو ڈیل پر کام کے حوالے سے سینیٹر برنی سینڈرز اور الزبتھ ویرن کی بھی حمایت حاصل رہی،25سالہ کانگریس وومن کو فلسطینیوں کی حمایت پر فلوریڈا سے حامیوں کی جانب سے کافی تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، صدر بائیڈن نے فروسٹ کی کامیابی کو سراہتے ہوئے ان کے لمبے سیاسی کیرئیر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا، ورموٹ ڈسٹرکٹ سے منتخب ہونے والی خاتون امیدوار بیکا بیلنٹ ہیں ، جوکہ لارج ہائوس سیٹ سے کامیاب ہوئی ہیں ، ربیکا تمام افراد کے لیے میڈی کیئر کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے پہچان رکھتی ہیں اور ان کو بھی برنی سینڈرز کی حمایت حاصل رہی ہے، بیلنٹ نے الیکشن میں ری پبلیکن کی امیدوار لیام میڈن کو شکست سے دوچار کیا ، اب بیلنٹ کانگریس وومن پیٹر ویلچ کی سیٹ پر ذمہ داریاں انجام دیں گی، پنسلووینیا سے سمر لی نامی پہلی سیاہ فام خاتون کانگریس کیلئے منتخب ہوئی ہیں جنھوں نے پٹسبرگ کے علاقے سے اپنی نشست جیتی، سمر لی نے پرو اسرائیلی لابی کی جانب سے بھاری فنڈنگ کی حامل حریف کو شکست سے دوچار کیا، سمر لی بائیں ونگ سے تعلق رکھنے والی قانون دان ہیں ،میسا چوسٹ کی بات کریں تو مورا ہیلے نامی خاتون گورنر کی سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی ہیں ، وہ پہلی لزبین گورنر ہیں ، مورا ہیلے نے ری پبلیکن کی حریف جیوف ڈائیہل کو شکست سے دوچار کیا، مورا ہیلے نے اپنی انتخابی مہم میں موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کو ٹاپ ایجنڈے کے طور پر پیش کیا تھااور مجرمانہ انصاف کے قانون میں ترمیم بھی ان کی ترجیح رہی ہے ، میری لینڈ سے سیاہ فام ریٹائر فوجی اور مصنف ویس مورے گورنر کی نشست جیتنے میں کامیاب رہے ،انھوں نے اپنے حریف ری پبلیکن کے ڈین کوکس کے خلاف لینڈ سلائیڈ وکٹری حاصل کی، ان کی انتخابی مہم کے منشور میں فی گھنٹہ اجرت کو 15ڈالر پر لانا، ماس ٹرانزٹ میں بہتری، ابتدائی تعلیم کو سستا اور عام کرنا جبکہ ہیلتھ کیئر میں خدمات شامل تھیں۔الاباما سے ری پبلیکن کی سینیٹر کیٹی بریٹ نے میدان مار لیا، خاتون امیدوار نے ڈیموکریٹس کے مرد امیدوار ویل بوائیڈ کو شکست سے دوچار کیا، کیٹی بریٹ کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھی حمایت حاصل تھی، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہائوس میں پریس سیکرٹری رہنے والی سارہ ہوکابی نے بھی آرکنساس سے گورنر کی سیٹ پر میدان مار لیا ہے ، انھوں نے ڈیموکریٹس کے کرس جونز کو شکست سے دوچار کیا، اسی طرح کنیٹی کٹ سے ڈیموکریٹس کی سٹیفنی تھامس نے میدان مار لیا جوکہ پہلی سیاہ فام خاتون ہوں گی جوکہ سیکرٹری آف اسٹیٹ کے فرائض انجام دیں گی، ڈیموکریٹس کی آندرے کیمبل میساچوسٹ کی پہلی سیاہ فام خاتون اٹارنی جنرل منتخب ہو گئی ہیں ، بھارتی امریکن امیدوار شری تھانیدار مشی گن کے پہلے کانگریس ممبر منتخب ہوگئے ہیں ، لووا کی ریاست سے سیمی شویٹز پہلے عرب امریکن امیدوار ہیں جوکہ مڈ ویسٹرن اسٹیٹ سے قانون ساز منتخب ہوئے ہیں، زینب محمد پہلی صومالی نژاد امیدوار ہیں جوکہ منی سوٹا کی سینیٹ میں اپنے علاقے کی نمائندگی کریں گی ، 25 سالہ زینب ان تین سیاہ فام خواتین میں بھی شامل ہیں جوکہ پہلی مرتبہ چیمبر میں خدمات انجام دیں گی، فلسطینی امریکی امیدوار رووا رومن بھی جارجیا ہائوس آف نمائندگان میں ذمہ داریاں انجام دینے والی پہلی عرب امریکن خاتون بن گئی ہیں ، اسی طرح نبیلہ اسلام جارجیاکی اسٹیٹ سینٹ کی نشست سے کامیاب ہونے والی مسلم خاتو ن ہیں۔