نیوجرسی(پاکستان نیوز)لانگ ہل ٹائون پولیس چیف احمد ناگا نے تضحیک آمیز اور نفرت آمیز ریمارکس اور کام کیلئے نامناسب ماحول کی شکایت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف ہرجانے کے مقدمے کا اعلان کیا تو حکام نے الٹا مسلم پولیس چیف کو تضحیک آمیز کلمات پر ملازمت سے فارغ کر دیا، مسلم پولیس چیف کی جانب سے تضحیک آمیز اور ناموافق ماحول کی وجہ سے ادارے سے چھٹی کی درخواست فائل کی گئی تھی، نیوجرسی میڈیا کے مطابق احمد ناگا مورس کائونٹی کے پہلے مسلم چیف ہیں جن کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ اپنے فرائض کو انجام دیں اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتیں لیکن ان کو مورس ٹائون کی کسی بھی بلڈنگ میں داخلے کی اجازت نہیں تھی، مسلم پولیس چیف کو جاری کردہ نوٹس میں چھٹی کو منظور کرتے ہوئے ہدایت جاری کی گئی کہ آپ اگلے نوٹس تک چھٹی پر جا سکتے ہیں اور آپ کی تنخواہ میں کوئی کٹوتی نہیں ہوگی، لیکن اس کے ایک روز بعد احمد ناگا کو نوٹس موصول ہوا جس پر ان کو ملازمت سے معطل کرنے کے احکامات درج تھے، اٹارنی پیٹرک ٹوسکینو نے حلفیہ بیان میں کہا کہ پولیس چیف نے حکام کے ناموں کو تضحیک آمیز انداز میں پکارا ہے جس کی آڈیو ریکارڈنگ بھی موجود ہے، اور اسی ریکارڈنگ کی بنیاد پر مسلم پولیس چیف کو ملازمت سے فارغ کیا گیا، اٹارنی کے مطابق پولیس چیف کی گفتگو کی ریکارڈنگ گزشتہ جمعے حاصل کی گئی تھی۔اٹارنی ٹوسکینو نے بتایا کہ ہم نے مسلم پولیس آفیسر کی ریکارڈنگ گزشتہ ہفتے نہیں کی بلکہ اس سے بھی کچھ روز پہلے کی ہے، اور اس میں ثبوت واضح انداز میں دیکھے جا سکتے ہیں۔پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مسلم چیف پر لانگ ہل ٹائون شپ پراپرٹی ، پولیس ڈیپارٹمنٹ ، پبلک ورکس اور دیگر انتظامی عمارتوں میں داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔