آپ پارٹی کے صدر کیوں نہیں سن سکتے؟ احسن اقبال سے تلخ سوال

0
297

نیوجرسی(پاکستان نیوز) وفاقی وزیر احسن اقبال کو پاکستانی امریکن ڈاکٹروں کی تنظیم اپنا کے زیر اہتمام کنونشن میں پاکستانی کمیونٹی کے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا، کمیونٹی کے رہنما ان کے سامنے پھٹ پڑے۔ جمیل اعظم فاروقی نے سوال کرنے سے پہلے یہ شعر پڑھا توا دھر ادھر کی بات نہ کر یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا، مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے۔ فاروقی نے مزید کہا کہ جس پارٹی میں جمہوریت نہ ہو، آپ کیوں نہیں اس پارٹی کے صدر بن سکتے۔ میں نیوٹرل نہیں ہوں ، جب ملک میں لوٹ کھسوٹ ہو گی تو پھر عوام کی جانب سے جواب بھی اسی طرح آئے گا۔ ایک بزرگ نے سوال کیا کہ قائداعظم نے کہا تھا کہ پاکستان میں کرپشن نہیں ہو گی لیکن نوازشریف، مریم نواز، حمزہ شریف اور کیپٹن صفدر کے ہاتھ کرپشن سے رنگے ہیں۔ ایک اور نے سوال کیا کہ آپ تو کہتے تھے کہ عمران خان کا باس کون ہے یعنی آرمی۔ اب آپ بتائیں کہ آپ کا باس کون ہے؟ آپ کہتے تھے کہ عمران خان سلیکٹیڈ وزیراعظم ہے اب آپ شہباز شریف کے بارے میں کیا کہیں گے۔ ایک نوجوان نے کہا حکومت نے آتے ہی اپنے کرپشن کے کیس معاف کرائے اور اوورسیز پاکستانیوں سے ان کے ووٹ کا حق چھین لیا، اب آپ ہمارے پاس کیا لینے آئے ہیں؟ احسن اقبال تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور کیا ہماری حکومت جلد ہی معاشی بحران پر قابو پا لے گی۔احسن اقبال نے ڈاکٹروں کی نمائندوں تنظیم اپنا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت میں جمہوریت ہے۔ ہماری سب سے اولین ترجیح یہ رہی کہ ہم پاکستان کو سری لنکا بننے سے روکیں۔ مجھ سے اکثر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ آپ پاکستان کو 2023ء میں کیسا دیکھتا ہیں تو میں انہیں یہ کہتا ہوں کہ میں 2023ء کو نہیں بلکہ2047 کودیکھتا ہوں۔ ہماری اولادیں اور ان کی نسل جب پاکستان اپنی سو سالہ سالگرہ منا رہا ہو گا تو کیا وہ بھی اسی طرح شرمساری کے الفاظ سن رہے ہوں گے یا پھر وہ قابل فخر انداز میں یہ کہہ رہے ہوں گے کہ ہم نے پاکستان کو کو دنیا کی مہذب قوم بنا دیا ہے۔ اوورسیز میں پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کا قانون عجلت میں بنایا گیا یہ قانون قابل عمل نہیں ہو سکتا ہم اوورسیز کے لئے سپیشل سیٹوں کے بارے میں منصوبہ بندی کررہے۔ عمران حکومت اپنے دور اقتدار کے دوران ہم پر ایک بھی الزام ثابت نہیں کرسکی۔ تمام کیس جھوٹ کی بنیاد پر ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here