نئی دلی: بھارتی وزیراعظم نے پاکستانی ہم منصب کے جذبہ خیر سگالی کو اپنی منفی سوچ کا لبادہ پہناتے ہوئے ’ریورس سوئنگ‘ اور بھارتی الیکشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش قرار دیا۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ عمران خان نے بی جے پی کی حمایت میں بیان دیکر ہمارے ووٹرز کو متنفر کرنے کی کوشش کی، پاکستانی وزیراعظم کا بی جے پی کی حکومت بننے کی صورت میں پاک بھارت مذاکرات میں کامیابی کے روشن امکان والا بیان کچھ اور نہیں بلکہ ’ریورس سوئنگ‘ ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے روایتی ہٹ دھرمی کا اظہار کرتے ہوئے مضحکہ خیز دعویٰ کیا کہ عمران خان کے ریورس سوئنگ کو بھارتی عوام ہیلی کاپٹر شاٹ مار کر گراؤنڈ سے باہر پھینک دے گی۔ قبل ازیں عمران خان نے اپنی انتخابی مہم میں بھی میرا نام استعمال کرتے ہوئے ’مودی کا جو یار ہے غدار ہے‘ کا نعرہ استعمال کیا تھا۔
پلوامہ حملے کے سیاسی استعمال اور بالا کوٹ میں غلط اعداد و شمار سے متعلق سوال کا جواب گول کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی فوج پر مکمل اعتماد ہے اور فوج کی جانب سے پاکستان کے جانی نقصان سے متعلق پیش کیے گئے اعداد و شمار کو درست اور کسی قسم کی وضاحت کو لازمی محسوس نہیں کرتا۔
مودی نے اس سوال کے جواب میں حقائق پیش کرنے کے بجائے بات کا رخ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی جانب موڑتے ہوئے کہا کہ اگر ابھی نندن کی واپسی نہیں ہوتی تو مخالف جماعتیں شور مچاتیں، حالانکہ کانگریس سمیت تمام جماعتوں نے ابھی نندن کے لیے ’ کینڈل لائٹ‘ تقریب کا انتظام بھی کرلیا تھا۔
بالا کوٹ حملے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعظم مودی نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ میرا ذاتی فیصلہ نہیں تھا بلکہ ماہر اور ذمہ دار شخصیات سے مشاورت کے بعد کیا گیا تھا اور اس فیصلے میں سیاسی عمل دخل یا جذباتیت شامل نہیں بلکہ یہ ایک سیکیورٹی اقدام تھا۔
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی ’ٹائمز آف انڈیا‘ کو دیئے گئے اس انٹرویو میں اپنی دور عظمیٰ کی کارکردگی پیش کرنے میں یکسر ناکام نظر آئے جب کہ بھارتی معیشت، قومی حمیت اور تعمیر و ترقی سے متعلق سوالات کے جوابات میں اپوزیشن کو لعن طعن کرتے رہے۔