٩٠ لاکھ پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق مل گیا

0
118

اسلام آباد (پاکستان نیوز)اوورسیز پاکستانیوں کی کاوشیں رنگ لے آئیں ، پاکستانی اسمبلی نے 90لاکھ غیر ملکی پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دے دیا ، پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی کے باوجود الیکٹرانک ووٹنگ ، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے سمیت 33بلز منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی۔ پارلیمنٹ نے انتخابی ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کرنے کے بل انتخابات ترمیم دوئم بل 2021ء کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جبکہ اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئیں ترامیم مسترد کردی گئیں۔اپوزیشن نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور ہونے پر واک آؤٹ کیا تاہم بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ اس بل کی منظوری کے بعد عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (EVMs) کے استعمال اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مل سکے گا۔بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے انتخابی ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل ‘انتخابات ترمیم دوئم بل 2021ء ‘ آئین کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دی اور بعد ازاں ایوان سے بل کی شق وار منظوری لی گئی۔ بل کی شق نمبر 2 پر اپوزیشن رکن محسن داوڑ کی جانب سے ترمیم پیش کی گئی لیکن بابر اعوان نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ بل کافی عرصہ سے چلا آرہا ہے، بل 90 دن سینیٹ میں زیر غور رہا، یہ اس میں تاخیر چاہتے ہیں، یہ ترمیم غیر ضروری ہے۔ اس پر ایوان سے رائے لی گئی اور کثرت رائے سے ترمیم مسترد کردی گئی۔بعد ازاں اپوزیشن کی جانب سے چیلنج کرنے پر اس پر ووٹنگ کرائی گئی۔ تحریک کے حق میں 221 اور مخالفت میں 203 ووٹ آئے اور یوں تحریک منظور کرلی گئی۔ اس دوران اپوزیشن نے دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا اور ایوان میں شور شرابا اور سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا،سپیکر نے سارجنٹ ایٹ آرمز کو ایوان میں طلب کیا جنہوں نے اسپیکر ڈائس کو اپنے حصار میں لیا۔مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے دوسری ترمیم پیش کی، اس پر تاج حیدر نے اپنی ترمیم پیش کی جس کی بابراعوان نے مخالفت کی۔ سپیکر نے بابر اعوان کی ترمیم ایوان میں پیش کی اور اسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ ایوان نے تاج حیدر کی ترمیم کثرت رائے سے مسترد کردی۔شق (3) میں تین ترامیم تھیں ، بابر اعوان نے اس پر اپنی ترمیم پیش کی جو منظور کرلی گئی۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے ترمیم پیش کی، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اس کی مخالفت کی اور ایوان نے مشتاق احمد خان کی ترمیم مسترد کردی۔اس کے بعد بابر اعوان نے انتخابات ایکٹ 2017ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل ‘انتخابات ترمیم دوئم بل 2021ئ’ منظوری کے لیے پیش کیا جس کو ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔اس بل کے مطابق پاکستانی تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کے لیے الیکشن کمیشن، نیشنل رجسٹریشن اینڈ ڈیٹا بیس اتھارٹی (نادرا) اور دیگر ایجنسیز کی تکنیکی معاونت حاصل کرسکے گا۔اس بل کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (EVMs) کی خریداری بھی کی جاسکے گی۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق ‘عالمی عدالت انصاف نظرثانی و غورِ مکرر بل 2021’ بھی منظور کر لیا گیا ،یہ بل وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔اس بل کا مقصد کلبھوشن یادیو سے متعلق عالمی عدالت انصاف (ICJ) کے فیصلے کو عملی جامہ پہنانا ہے۔اس بل پر بھی اپوزیشن اراکین کی جانب سے ووٹوں کی گنتی کو غلط قرار دیتے ہوئے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر کے احتجاج کیا گیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ گنتی پر ووٹنگ بالکل ٹھیک ہوئی ہے۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے جو دیگر بلز منظور کرائے گئے ان میں دی اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹریز چیریٹیز رجسٹریشن، ریگولیشن اینڈ فسیلیٹیشن بل 2021، اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن امینڈمنٹ بل، نیشنل کالج آف آرٹس انسٹیٹیوٹ بل، مسلم فیملی لاء ترمیمی بل، اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) بل، حیدرآباد انسٹیٹیوٹ فار ٹیکنیکل اینڈ مینجمنٹ سائنسز بل، اسلام آباد رینٹ ریسٹرکشن ترمیمی بل، کرمنل لاء ترمیمی بل، کارپوریٹ ری اسٹرکچرنگ کمپنیز ترمیمی بل شامل ہیں۔اس کے علاوہ فنانشل انسٹیٹیوشن سکیورڈ ٹرانزیکشن ترمیمی بل، فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ویلیڈیشن آف رولز) ترمیمی بل، یونیورسٹی آف اسلام آباد بل، قرض برائے زرعی، تجارتی و صنعتی مقاصد ترمیمی بل، کمپنیز ترمیمی بل، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ترمیمی بل، پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز ترمیمی بل، پورٹ قاسم اتھارٹی ترمیمی بل، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن ترمیمی بل، گوادر پورٹ اتھارٹی ترمیمی بل، میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی ترمیمی بل، امیگریشن ترمیمی بل اور نجکاری کمیشن ترمیمی بل بھی آج کے مشترکہ اجلاس میں منظور کرائے گئے۔پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن میں کووڈ 19 (پریونشن آف ہورڈنگ) بل 2021، الکرم انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ بل 2021، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری اتھارٹی فوڈ سیفٹی بل 2021، یونانی ، آیورویدک اینڈ ہومیوپیتھک پریکٹیشنرز ایکٹ، پریونشن آف کرپشن ترمیمی بل، پرووینشل موٹر وہیکل ترمیمی بل اور ریگولیشن آف جنریشن ، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹریبیوشن آف الیکٹرک پاور ترمیمی بل 2021 بھی منظور کرائے گئے۔بعد ازاں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ بدھ کو ایوان میں 70 نکاتی ایجنڈا نمٹایا گیا ، حکومت ایجنڈے کے تمام نکات نمٹانے کے علاوہ اضافی پانچ بل بھی منظور کروانے میں کامیاب رہی،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کے صدارتی احکامات پڑھ کر سنائے۔خیال رہے کہ ان بلز کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس لیے منظور کرایا گیا تاکہ یہ بلز سینیٹ میں نہ جائیں جہاں حکومتی ارکان کی تعداد کم ہے اور اگر یہ بلز وہاں جاتے تو ان کے منظور نہ ہونے کا قوی امکان تھا لہٰذا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی و سینیٹرز کی موجودگی میں انہیں منظور کروالیا گیا۔ صدر مملکت کی توثیق کے بعد یہ بلز قانون کا حصہ بن جائیں گے۔یاد رہے کہ امریکہ میں سلیم ملک کی قیادت میں شروع کی گئی الیکٹرانک ووٹنگ کے لیے تحریک آج کامیابی سے ہمکنار ہوگئی ہے جس میں پبلشر مجیب لودھی ، محمد حسین ، فیاض خان ، شکیل شیخ ، ظہیر مہر ، شاہد رانجھا نے کلیدی کردارادا کیا ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here