واشنگٹن(پاکستان نیوز) سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنی دوسری ٹرم کے صدارتی منشور میں سخت امیگریشن پالیسیوں میں نرمی پیدا کرتے ہوئے یہ اعلان کر کے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا کہ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہو گئے تو وہ امیگریشن پالیسیوں کا از سر نو جائزہ لینے کے بعد یہ اعلان کریں گے کہ جو بھی امریکی کالج سے گریجوایٹ ہوگا اس کو خود بخودگرین کارڈ مل جائے گا۔ مجھے علم ہے کہ میرے اس بیان سے سب حیران ہونگے لیکن ہمیں وقت کے ساتھ چلنا ہے میں چاہتا کہ امریکہ میں پڑھے لکھے نوجوان اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ ان کی امیگریشن پالیسی میں جونیئر کالجز بھی شامل ہونگے ۔ اگر کسی بھی کالج سے دو یا چار سال میں نوجوان فارغ التحصیل ہوتے ہیں، یا کسی کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری مل جاتی ہے، تو وہ امریکہ میں لیگل طریقہ سے رہ سکتا ہے اور جب وہ اپنے ڈپلومہ یا کالج ڈگری کے ساتھ امیگریشن کے لیئے اپلائی کرئے گا تو اس کو گرین کارڈ مل جائے گا۔ ہمیں باصلاحیت نوجوانوں کی ضرورت ہے اور میں دوبارہ صدر بن کر ان کے لیے مزید ریلیف پر مبنی اقدامات کروں گا۔