کراچی:
کمشنر کراچی اور سندھ حکومت کا محکمہ بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسز اپنے ہی مقرر کردہ سرکاری نرخ پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہوگئے اور عوام کو گراں فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر بھر میں پھل، سبزی، اجناس، گوشت، مرغی کی دکانوں پر کہیں بھی سرکاری پرائس لسٹ آویزاں نہیں، دکان دار من مانی قیمتوں پر اشیا فروخت کررہے ہیں۔ دالوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں وہیں سبزیاں پھل، گائے و بچھیا اور مرغی کا گوشت بھی من مانی قیمتوں پر فروخت ہورہا ہے۔
دال ماش کی سرکاری قیمت 124 روپے کلو ہے مگر 220 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ دال مونگ 137 روپے کے بجائے 250، دال ارہر80 روپے قیمت مگر 260 پر فروخت جاری ہے۔ دال مسور بھی 81 کے بجائے 150 روپے، ثابت مسور بھی 75 کے بجائے 140 روپے، دال چنا 109 کے بجائے 140 روہے جب کہ کالا چنا 103 کے بجائے 140 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
سفید چنا 117 کے بجائے 150 روپے اور بیسن 111 روپے کے بجائے 160 روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے۔ مرغی کا گوشت 214 روپے کے بجائے 240 سے 260 روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے۔
انڈے 82 روپے درجن کے بجائے 100 روپے درجن فروخت ہورہے ہیں، سبزیوں کی فراوانی اور منڈی میں ریٹ کم ہونے کے باوجود خوردہ سطح پر سبزیاں مہنگے داموں فروخت ہورہی ہیں آلوکا سرکاری ریٹ 43 روپے مگر 50 روپے کلو میں فروخت جاری ہے۔
پیاز کے نرخ بھی 35 روپے ہیں مگر 50 روپے سے 60 روپے کلو میں بک رہی ہے۔ بند گوبھی 33 روپے کے بجائے 50 روپے کلو، بھنڈی 33 روپے کے بجائے 60 روپے کلو، کریلا 22 روپے کے بجائے 40 روپے کلو، گوار پھلی 53 کے بجائے 80 روپے کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔
لیموں 413 کے بجائے 550 روپے کلو فروخت کیے جارہے ہیں۔ کیلا درجہ اول سرکاری قیمت 88 روپے درجن کے بجائے 150 روپے درجن کیلا درجہ دوم 63 کے بجائے 100 روپے درجن بک رہا ہے۔
پپیتا 103 روپے کی سرکاری قیمت کے بجائے 150 روپے کلو فروخت ہورہا ہے جب کہ سیب گولڈن 183 کے بجائے 250 روپے کلو، خربوزہ 63 روپے کلو کے بجائے 70 سے 80 روپے کلو، چیکو 93 روپے کلو کے بجائے 130 سے 150 روپے کلو، امرود 73 کے بجائے 100 روپے کلو، تربوز 33 کے بجائے 50 سے 60 روپے کلو، گرما 83 کے بجائے 100 روپے کلو جب کہ چینی 78 سے 80 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔