کورونا وبا کے پھیلاو¿ کی درست پیشگوئی کرنے والے پروفیسر کا بڑا دعویٰ

0
117

واشنگٹن(پاکستان نیوز) کیمسٹری کے شعبے میں نوبل انعام یافتہ اور وبا پھیلاو¿ کی درست پیشگوئی کرنے والے پروفیسر مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاﺅن وقت کا ضیاع تھا۔تفصیلات کے مطابق اسٹینفورڈ یونیورسٹی کےپروفیسراورکمیسٹری میں نوبل انعام یافتہ سائنسداں مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ لاک ڈاﺅن وقت کا ضیاع اوراس کے نقصانات فوائد سے زیادہ ہیں، لاک ڈاون کی پالیسی کےسبب مرنے والوں کی تعداد،بچائےجانےوالوں سےزیادہ ہوسکتی ہے۔پروفیسرمائیکل لیوٹ نے کہا لوگوں کوگھروں میں بندکرنےکافیصلہ گھبراہٹ اورعجلت میں کیا گیا، فیصلے کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ، نیل فرگوسن ماڈل میں ضرورت سے زیادہ اموات کی پیش گوئی ہوئی اور اس کی وجہ سے ہی لاک ڈاو¿ن کیے گئے۔خیال رہے بین الاقوامی ادارے جےپی مورگن نے بھی لاک ڈاون کووبا سے بچاو¿ میں کارگر ہونے کے بجائے لوگوں کے معاشی قتل کا سبب قراردیا تھا جبکہ ڈنمارک میں لاک ڈاون میں نرمی کےبعد متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی جبکہ جرمنی میں وائرس بڑھنے کی شرح ایک فیصد سے بھی کم رہی۔یاد رہے رواں سال مارچ میں نوبیل انعام یافتہ سائنسدان مائیکل لیوٹ نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں ٹرننگ پوائنٹ جلد آئے گا، میرے ماڈلز ان پیش گوئیوں کی حمایت نہیں کرتے جس کے مطابق کورونا وائرس مہینوں یا سالوں تک معاشرتی خلل پیدا کرے گا یا پھر اس سے لاکھوں اموات ہوں گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here