علوم فلکیات قسط نمبر :-۸

0
438
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

سید کاظم رضوی

تمام قارئین کو سید کاظم رضا کا سلام پہنچے جن سیارگان پر ہماری گفتگو گزشتہ اقساط میں ہوءان کی درجہ بندی اور اقسام کو اگر دیکھاجائے تو بہت سی شاخوں میں تقسیم ہوجاتی ہے اسی وجہ سے آسٹرولوجر ایک زائچہ بنانے اور اس کو پڑھ کر سنانے کی معقول فیسلیتے ہیں وہ ہر طرح سے اطمینان کرنا چاہتے ہیں کہ ان کا کلائنٹ مطمئن ہوجائے اور اپنے کام سے ایمانداری برتتے ہیں جبکہ موقعپرست اور مال پرست لوگ اس فن کو بھی بدنام کرنے سے دریغ نہیں کرتے !!۔۔۔ستاروں پر بحث ہر مزھب اور مسلک نے کی ہے اور سب سے زیادہ بحث زمین پر ہوءاگر عقلی طور پر دیکھا جائے تو الہامی کت±بمقدسہ میں بھی چاند و سورج اور ستاروں کا زکر ہوا لیکن انسانوں کے درمیان زیر بحث زمین ہی رہی اس کی کچھ دلیلیں منطقی بھیہیں اور کچھ سائنسی جبکہ کچھ نے ان کو مزھبی رنگ بھی دیا یہ تمام مباحث اور نظرئیے بطلیموس، افلاطون ،فیثاغورث ، شیخ ابو علیالجباء، شیخ مفید ، الھیشم ، بو علی سینا ، شیخ طبرسی ، فخر الدین رازی ، علامہ حلی ،امام احمد رضا بریلوی جیسے علمائ نے اپنی کتبمیں کیئے ہیں اور ان تمام کے حوالہ جات بھی عندالطلب پیش کیئے جاسکتے ہیں بلکہ انہی کالموں میں آپ کو دیئے جائینگے جس سے انعلمائے مشارقہ و مغاربہ کے علاوہ فزکس کے کلیات اور نظرئیے پر بھی روشنی ڈالی جائیگی۔ان تمام علماءو ماہرین و محققین نے کھل کر اپنے نظرئیے کا دفاع کیا اور زمین کی مرکزیت پر بات کی علامہ حلی ۱۳۲۵-۱۲۵۰ ئ فرماتے ہیں ۱:-زمین ٹھنڈی ہے کیونکہ کثیف ہے ، ۲:-یہ خشک ہے ، ۳:- یہ اپنے وسط سے ساکن ہے ( فی شرح تجرید الاعتقاد( تحقیقالآملی)- آل علامہ الحلی – الصفحہ ۲۴۸)امام احمد رضا خان بریلوی ۱۸۵۶-۱۹۲۱نامور حنفی فقیہہ ،محدث سلسلہ قادریہ کے شیخ انہوں نے کتاب ( نزول آیات فرقان بسکون زمین و آسمان ) لکھی اور اس کتاب میںآیات قرآنی سے زمین کو ساکن ثابت کیا اور سائینس دانوں کے اس نظرئیے کو رد کیا کہ زمین گردش کرتی ہے۔گلیلیو ۱۶۴۲-۱۵۶۴۱۶۰۹ میں دوربین کی ایجاد کے ساتھ گیلیلو کے گیلیلی مشاھدات بھی شروع ہوئے ۱۶۴۳ کو ماہر فلکیات و ریاضی دان گیلیلو روم پہنچےتو انہیں کو پر نیکن نظریہ کی حمایت کے جرم میں بدعت کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا جس کے مطابق زمین سورج کے گرد گھومتیہے عدالتی مقدمہ کا سامنا کرنے اور پوپ اربن ہشتم نے غیر معینہ مدت کیکئے انہیں نظر بند کردیا گیلیلو نے اپنی زندگی کے باقی دن ۸جنوری ۱۶۴۲ کو مرنے سے پہلے تک اسی نظر بندی میں گزارے !!۔۔۔اجماع :-عبدالقاھر بغدادی نے اپنی کتاب ( الفرق بین الفرق ص ۳۳۰ طبع دارالمعرفت بیروت – لبنان) میں زکر کیا کہ تمام اہل سنت والجماعت کے علمائ کا اجماع ہے کہ
زمین ساکن اور غیر متحرک ہے اور اس کی حرکت عارضی ہے جیسے زلزلے کی حرکت وغیرہ اور دہریوں نے جو زمین کو متحرک بتایاہے ان کا قول غلط ہے۔
اسی طرح اس اجماع کا زکر شیخ ابن تیمیہ نے بھی کیا (العرشیہ در تعارض المال وال عقل ۳۳۹/۶ اسی طرح رسالتہ فی الہلال جوکہانکے فتاوی کا مجموعہ ہے مجموع آل فتاوی ۱۹۵/۲۵ کا حصہ ہے میں بھی انہوں نے زکر کیا ہے۔
خیر یہ باتیں زمانے کے ساتھ ایسے ہی چلتی ہیں اب آتے ہیں ان درجہ بندیوں کی طرف اور اگلے کالموں میں ان پر ہی بات ہوگی۔
زاتی بروج :- حمل ( اپریل) ثور ( مئ) جوزا ( جون )
گھریلو بروج :- سرطان ( جولائ) اسد ( اگست) سنبلہ ( ستمبر)
سوشل بروج:- میزان ( اکتوبر) عقرب ( نومبر) قوس ( دسمبر)
عالمی بروج :- جدّی ( جنوری) دلو( فروری) حوت ( مارچ)
علم نجوم کی رو سے بروج کو خاصیتوں کے لحاظ سے تین طرح تقسیم کیا گیا ہے ۱:-بلحاظ عنصر ،۲:-بلحاظ ماہیت ، ۳:- بلحاظ جنس
آتشی یا روحانی :- حمل ، اسد ، قوس
خاکی یا عملی بروج :- ثور ، سنبلہ ، جدّی
بادی یا زہنی بروج :- جوزا، میزان ، دلو
آبی یا جزباتی بروج:- سرطان ، عقرب ، حوت
آتشی بروج :- یہ روحانی کہلاتے ہیں یہ قوت کے ساتھ حرکت اور عمل پر ابھارتے ہیں پہلی قوت حمل والوں کی ہے یہ منقلب ہےدوسری قوت اسد والوں کی ہے یہ ثابت ہے تیسری قوت قوس والوں کی ہے یہ زوجسدین ہے اور اپنی اپنی ماہیت کے لحاظ سےخاصیت کا اظہار کرتے ہیں۔
خاکی بروج :- یہ جسمانی طبعی اور مادی امورات سے متعلق ہوتے ہیں سب سے اوّل قوت جدّی کی ہے کیونکہ یہ منقلب ہے پھر ثورکی ہے یہ ثابت ہے اور پھر سنبلہ کی ہے یہ زوجسدین ہے۔
بادی بروج :- یہ دماغی اور زہنی امورات سے متعلق ہوتے ہیں یہ پیدائشی طالع سے رشتہ داریوں اور تعلقات کو ظاہر کرتے ہیں انمیں سب سے طاقتور درجہ اوّل پر میزان ہے کیونکہ یہ منقلب ہے ( یہ شریک حیات پر حکمران ہے ) پھر دلو ہے یہ ثابت ہے ( یہدوستوں پر حکمران ہے ) پھر جوزا کیونکہ یہ زوجسدین ہے ( یہ بھاءبہنوں پر حکمران ہے )
آبی بروج :- یہ جزباتی امور پر حکمران ہے یہ زندگی کے امورات سے متعلق ہے جو انسان کی زات کیلئے سمجھے جاتے ہیں جیسا کہ ان کامزھب ، صحت ، طبعی روح ان میں سب سے موثر سرطان ہے یہ منقلب ہے پھر عقرب ہے یہ ثابت ہے پھر حوت ہے یہزوجسدین ہے۔
۲:- ماہئیتی تقسیم
منقلب یا حکمران بروج :- حمل ، سرطان ، میزان ، جدّی
ثابت یا خادم بروج :- ثور ، اسد ، عقرب ، دلو
زوجسدین یا متصرف بروج :- جوزا ، سنبلہ ، قوس ، حوت
منقلب بروج : – یہ نجوم میں تخلیقی قوت رکھتے ہیں خواہش جگہ اور اقتدار کے لحاظ سے با قوت ہوتے ہیں یہ لوگ متحرک رہتے ہیںیعنی حرکت پسند کرتے ہیں وہ شخص جس کے پیدائشی زائچہ یا شمسی طالع ہو برج منقلب ہو تو اگر وہ برج کمزور حالت میں ہوگا توواقعات کمزور ظاہر ہونگے اگر یہ برج طاقتور اور حساس ہوگا تو معزز اور سرکردہ طریقہ سے حالات ظاہر ہونگے یہ چار ہیں ۱- حمل ، ۲- سرطان ، ۳-میزان،۴-جدّی
ثابت بروج :- اگر کسی کے زائچہ پیدائش کے خانہ اوّل میں واقع ہو تو یہ لوگ ایک جگہ جم کر کام کرنا پسند کرتے ہیں نقل و حرکتمیں رہنا پسند نہیں کرتے ، یہ ایک محتاط روئیے کا اظہار کرتے ہیں ، استقلال اور ثابت قدمی ان کا خاصہ ہوتی ہے ،خود مختارانہ جزبہکو پیدا کرتا ہے اور ضدی اس لیئے ہوتا ہے کہ وہ نہیں جانتا کہ صحیح طور پر کیسے محتاط طریقہ اختیار کیا جاسکتا ہے۔ یہ تمام امور اسامر پر منحصر ہیں کہ طالع میں برج ثابت کتنا طاقتور ہے یا کمزور ہے یہ بھی چار ہیں ۱- ثور ، ۲-اسد،۳-عقرب،۴-دلو
زوجسدین بروج :- جس شخص کے طالع میں یہ واقع ہوتا ہے اس کو ہر فن مولا ، تبدیل ہوجانے والا ، ماتدبر ،پر سیاست بناتا ہے یہ لوگ ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here